اقوام متحدہ کو بڑی تعداد میں افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی پر تشویش

افغانستان میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کے نمائندے کا کہنا ہے کہ رواں سال اب تک 16 لاکھ سے زائد افغان پاکستان اور ایران سے واپس آ چکے ہیں۔

افغان پناہ گزین پانچ جولائی 2025 کو ایران سے اسلام قلعہ بارڈر کے راستے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) نے رواں سال افغانوں کی بڑی تعداد کی وطن واپسی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واپسی ایک ایسے انسانی بحران پر شدید دباؤ ڈال رہی ہے جو پہلے ہی سنگین ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افغانستان میں یو این ایچ سی آر کے نمائندے عرفات جمال نے جمعے کو کابل سے ویڈیو پریس کانفرنس کے دوران کہا ’ہم جو دیکھ رہے ہیں وہ افغانوں کا غیر باوقار، بے ترتیب اور بڑے پیمانے پر انخلا ہے، جو ایک ایسے وطن پر شدید دباؤ ڈال رہا ہے جو اگرچہ انہیں قبول کرنے کے لیے تیار ہے، مگر بالکل بھی تیار نہیں۔‘

انہوں نے خبردار کیا کہ رواں سال 30 لاکھ افغان اپنے وطن واپس جا سکتے ہیں۔

ایران اور پاکستان نے افغان مہاجرین سے متعلق نئی پالیسیاں متعارف کروائی ہیں، جن میں تہران نے 40 لاکھ ’غیر قانونی‘ افغانوں کو چھ جولائی تک ایرانی سرزمین چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔

عرفات جمال کا مزید کہنا ہے کہ رواں سال اب تک 16 لاکھ سے زائد افغان پاکستان اور ایران سے واپس آ چکے ہیں، جن میں اکثریت ایران سے آئی ہے۔

ان کے مطابق یہ تعداد پہلے سے طے شدہ اقوام متحدہ کے ہدف (2025 کے لیے 14 لاکھ) سے تجاوز کر چکی ہے۔

عرفات جمال کے مطابق اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ رواں سال 30 لاکھ افراد افغانستان واپس آئیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یو این ایچ سی آر کے مطابق یومیہ 30 ہزار سے زائد افراد اسلام قلعہ سرحد کے راستے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں، اور صرف چار جولائی کو 50 ہزار افراد نے سرحد عبور کی۔

عرفات جمال کا کہنا ہے کہ ’ان میں سے بہت سے افراد اچانک بےدخل کیے جانے کے بعد ایک مشکل، تھکا دینے والے اور ذلت آمیز سفر کے بعد پہنچتے ہیں۔

’یہ لوگ تھکے ہوئے، الجھن کا شکار، تشدد زدہ اور اکثر مایوسی کی حالت میں وطن لوٹتے ہیں۔‘

افغان عبوری حکومت کی نیوز ویب سائٹ الامارہ اردو کے مطابق اس غیر معمولی نقل مکانی نے نہ صرف افغانستان کے سرحدی علاقوں میں انتظامی چیلنج پیدا کیے ہیں بلکہ انسانی المیے کو جنم دیا ہے۔

الامارہ اردو کے مطابق افغانستان کے وزیر اعظم کی جانب سے جاری ایک اعلامیے میں ایران کی حکومت اور عوام کا گذشتہ چار دہائیوں پر محیط افغان مہاجرین کی میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے حالیہ بے دخلی کے عمل پر سنجیدہ خدشات اور تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا