حکومت پاکستان کی رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کی گرفتاری سے گریز کی ہدایت

وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کی جانب سےجاری کردہ ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ افغان پناہ گزینوں کو دیے گئے پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈز کی مدت میں توسیع کا معاملہ وفاقی حکومت کے زیر غور ہے لہٰذا افغان پناہ گزینوں کے خلاف کارروائی نہ کی جائے۔

سات اپریل، 2025 کو پاکستان سے بے دخل کیے گئے افغان پناہ گزین اپنے سامان کے ساتھ افغانستان - پاکستان سرحد کے قریب ننگرہار صوبے میں قائم ایک عارضی کیمپ آ رہے ہیں (اے ایف پی)

حکومت پاکستان نے تمام صوبوں، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر، گلگت بلتستان اور وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ اور پولیس کو ہدایت کی ہے کہ رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کے خلاف کسی قسم کی ہراسانی یا گرفتاری کا رویہ اختیار نہ کیا جائے۔

وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان، سٹیٹس اور فرنٹیئر ریجنز کی جانب سے جمعے کو جاری کردہ ایک ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ افغان پناہ گزینوں کو دیے گئے پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈز کی مدت میں توسیع کا معاملہ وفاقی حکومت کے زیر غور ہے اور حتمی فیصلے تک افغان پناہ گزین کے خلاف کسی بھی قسم کی منفی کارروائی نہ کی جائے۔

یہ ہدایات وزارت داخلہ، چاروں صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور اسلام آباد کے چیف سیکریٹریز، انسپکٹرز جنرل پولیس اور دیگر متعلقہ حکام کو ارسال کی گئی ہیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ’جب تک پی او آر کارڈز کی مدت میں توسیع سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آتا، تمام متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ وہ افغان پناہ گزینوں کو بلاوجہ تنگ نہ کریں اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس ہدایت نامے کی نقل چیف کمشنر افغان مہاجرین، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) اور وزارت کے دیگر اعلیٰ حکام کو بھی ارسال کی گئی ہے۔

پاکستانی حکومت کی جانب سے افغان پناہ گزینوں کو دیے گئے پی او آر کارڈ کی مدت 30 جون 2025 کو ختم ہو گئی تھی۔

پاکستان نے 2006 میں افغان پناہ گزینوں کو پی او آر کارڈ جاری کیا تھا، جو ان کے لیے پاکستان میں قیام کی ایک قانونی دستاویز تھی۔

یہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی جانب سے پاکستانی شناختی کارڈ کی طرز کا ایک کمپیوٹرائزڈ کارڈ ہے، جس پر افغان پناہ گزینوں کو مختلف بنیادی سہولیات تک رسائی ممکن تھی۔

اقوام متحدہ کے ادارے برائے پناہ گزین ’یو این ایچ سی آر ‘کے مطابق تقریباً 15لاکھ افغان پناہ گزینوں کے پاس پی او آر کارڈ ہے، جنہیں اب پاکستان سے نکالا جائے گا۔

پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں چار دہائیوں سے لاکھوں افغان پناہ گزین پناہ لیے ہوئے ہیں۔

پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈز اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) اور حکومت پاکستان کے اشتراک سے افغان پناہ گزینوں کو جاری کیے جاتے ہیں تاکہ ان کی قانونی شناخت اور پناہ گزین حیثیت کی تصدیق ہو سکے۔

2006-2007 میں تقریباً 14 لاکھ افغان پناہ گزینوں کو پی او آر کارڈز جاری کیے گئے تھے۔

ان کارڈز کی مدت کئی بار توسیع ہوتی رہی ہے تاکہ پناہ گزینوں کو پاکستان میں رہنے کی قانونی اجازت برقرار رہے۔

2023 اور 2024 میں پاکستان نے سیکورٹی خدشات اور غیر قانونی افغان باشندوں کی بڑھتی تعداد کے باعث کئی پناہ گزینوں کو واپس افغانستان بھیجنے کا عمل تیز کیا۔

اکتوبر 2023 میں حکومت نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان میں موجود غیر رجسٹرڈ افغان شہریوں کو واپس بھیجا جائے گا۔

اس دوران کئی پی او آر کارڈ ہولڈرز کو بھی ہراسانی اور گرفتاری کی شکایات موصول ہوئیں جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ نے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان