انڈین سیاست دانوں نے دہلی میں اسرائیلی سفیر کے خلاف اس کے بعد سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جب سفیر نے کانگریس کی رہنما پرینکا گاندھی کو نشانہ بنایا۔
پرینکا گاندھی انڈین حزبِ اختلاف کی جماعت کانگریس کی رکنِ پارلیمان ہیں اور سابق انڈین وزیرِاعظم راجیو گاندھی کی بیٹی اور حزبِ اختلاف کے سربراہ راہل گاندھی کی بہن ہیں۔ انہوں نے منگل کو سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’اسرائیلی ریاست غزہ میں نسل کشی کر رہی ہے۔‘
انہوں نے انڈین حکومت پر اس معاملے میں عدمِ کارروائی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ’نے 60 ہزار سے زائد افراد کو قتل کیا ہے، جن میں 18,430 بچے شامل ہیں۔ اس نے سینکڑوں افراد کو بھوک سے مار ڈالا ہے جن میں کئی بچے بھی شامل ہیں، اور یہ لاکھوں لوگوں کو بھوک سے مارنے کی دھمکی دے رہا ہے۔
’خاموشی اور بےعملی کے ذریعے ان جرائم کو ممکن بنانا خود ایک جرم ہے۔ یہ شرمناک ہے کہ انڈین حکومت اس وقت خاموش کھڑی ہے جب اسرائیل فلسطینی عوام پر یہ تباہی مسلط کر رہا ہے۔‘
اس پوسٹ پر تقریباً فوراً ہی ردعمل دیتے ہوئے انڈیا میں اسرائیلی سفیر رووین آذر نے گاندھی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’شرمناک بات آپ کا فریب ہے۔‘
اس بیان نے کانگریس کے اراکین میں غم و غصہ پیدا کر دیا، اور جماعت کی ترجمان سپریہ شرینیت نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سفیر کے ’الزامات‘ پر کارروائی کرے۔
شرینیت نے عرب نیوز کو بتایا، ’انہیں باضابطہ طور پر معافی مانگنے پر مجبور کیا جانا چاہیے۔ وہ رکنِ پارلیمان ہیں، منتخب نمائندہ ہیں، اور اسرائیلی سفیر کی یہ جرات کیسے ہوئی کہ ان سے اس لہجے میں بات کرے۔ حکومت کو اس معاملے کو دوٹوک انداز میں اٹھانا چاہیے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ہم غیر مشروط معافی کا مطالبہ کرتے ہیں اس لہجے اور الفاظ کے استعمال پر جو اسرائیلی سفیر نے اپنائے۔ حقیقت یہ ہے کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ اسرائیل غزہ میں کیا کر رہا ہے۔ ‘
شیو سینا (یوبی ٹی) پارٹی کی رکنِ پارلیمان اور ترجمان پرینکا چترویدی نے کہا کہ وزارتِ خارجہ کی بےعملی غیر ملکی سفارت کاروں کو مزید جرات دے گی کہ وہ اپنے ہی ملک میں انڈین ارکانِ پارلیمان سے اس لہجے اور انداز میں بات کریں۔
انہوں نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا، ’یہ ناقابلِ قبول ہے، امید ہے کہ وزارتِ خارجہ اس معزز سفیر کی سرزنش کرے گی۔ ‘
آسام سے کانگریس کے رکنِ پارلیمان گورو گوگوئی نے ایکس پر لکھا کہ ’انڈین پارلیمان کے ایک رکن کے خلاف کسی غیر ملکی سفیر کے توہین آمیز تبصرے اختیارات کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے ردعمل نہ دیا تو پارلیمان کو کارروائی کرنی چاہیے۔
نئی دہلی کی حکومت اکتوبر 2023 میں اسرائیل کے غزہ پر مہلک حملے کے آغاز سے زیادہ تر خاموش رہی ہے۔
تاہم انڈین سول سوسائٹی اور اپوزیشن اسرائیلی جنگی جرائم کے خلاف بڑھ چڑھ کر بول رہے ہیں۔
کانگریس کے شعبہ نشرو اشاعت کے سربراہ پاون کھیرا نے وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی سفیر کی جانب سے گاندھی کو ’عوامی طور پر خوفزدہ کرنے کی کوشش‘ پر جواب دیں۔
انہوں نے ایکس پر لکھا، ’نسل کشی کے الزام میں گھرا ایک ملک کا سفیر انڈین پارلیمان کے موجودہ رکن کو نشانہ بنائے، بے مثال اور ناقابلِ برداشت ہے۔ یہ انڈین جمہوریت کی وقار پر براہِ راست حملہ ہے۔‘
کھیرا نے سفیر کو براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’کتنی ہی توجہ ہٹانے یا حقائق کو چھپانے کی کوشش کر لی جائے، اس سے حقائق نہیں بدلیں گے۔ عالمی برادری حقیقی وقت میں غزہ میں شہریوں کے قتلِ عام کو دیکھ رہی ہے، بشمول ان افراد کے جو امداد کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔ دنیا ہر روز غزہ سے آنے والی دل دہلا دینے والی تصاویر دیکھ رہی ہے۔ نہ یہ بھولے گی اور نہ معاف کرے گی۔‘