تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ملزمان کال سینٹر کے ذریعے بیرونِ ملک مقیم افراد کو منافع بخش سرمایہ کاری کا جھانسہ دے کر رقم ہتھیاتے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 60 ملین ڈالر کی ٹرانزیکشنز کے ذریعے فراڈ کیا جا رہا تھا۔
غیرقانونی
ایران سے متصل ترک صوبہ وان میں ان تارکین وطن کی تدفین کے لیے دو قبرستان قائم کیے گئے ہیں جن کی شناخت ممکن نہیں ہو پاتی۔