ایک طرف جہاں حکمران جماعت مسلم لیگ ن نے ضمنی انتخابات کے نتائج کو ’کارکردگی کی جیت‘ قرار دیا ہے، وہیں پاکستان تحریک انصاف نے انہیں ’نو فروری کے نتائج کا ری پلے‘ قرار دیتے ہوئے عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پی ایم ایل این
آئینی ماہرین کے خیال میں عددی برتری رکھنے والی سیاسی جماعتیں ہر صورت وزیر اعظم کے انتخاب اور وفاقی حکومت کی تشکیل کے لیے اتفاق رائے پیدا کریں گی کیونکہ دوسری کسی صورت میں دوسری جماعت کو فائدہ ہو سکتا ہے۔