محمد زبیر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ انہوں نے کافی عرصے سے فیصلہ کر لیا تھا لیکن جب جماعت نے پاور پالیٹیکس شروع کی تو ان کے ساتھ چلنا مشکل ہو گیا۔
پی ایم ایل این
اس وقت آنے والی حکومت اور اپوزیشن کو کم از کم دو نکاتی ایجنڈے پر مذاکرات کا آغاز کرنا چاہیے ایک تو میثاق معیشت اور دوسرا ایسے انتخابی اصلاحات جس سے دھاندلی کا رستہ ہمیشہ کے لیے بند ہوسکے۔