اس تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ انسان کی دماغی عمر سیدھی لکیر میں نہیں چلتی بلکہ اس میں پانچ بڑے مرحلوں سے گزرتی ہے۔
بڑھاپا
تحقیق کے شرکا میں وہ افراد جو فعال طور پر انٹرنیٹ استعمال کرتے تھے، ان میں ڈیمنشیا کے 1.54 فیصد خطرے کی نشاندہی کی گئی جب کہ استعمال نہ کرنے والے شرکا میں 10.45 فیصد کا نمایاں طور پر زیادہ خطرہ ظاہر ہوا۔