روسی خاتون گالا کو پاکستانی کھانوں نے بھی متاثر کیا اور انہوں نے یہاں سبزی، پالک پنیر، نان، پراٹھے اور کڑک مصالحہ چائے کا خاص طور پر لطف اٹھایا۔
رکشہ
ملتان کے کاریگر الطاف حسین کا کہنا ہے کہ سولر پلیٹوں کی مدد سے چلنے والے رکشے کی تیاری پر تقریباً چار لاکھ روپے خرچہ آیا۔