پاکستانی پرانے ڈراموں کا جائزہ لیں تو ان کا خاصہ یہی رہا کہ یہ عام انسانوں کی کہانی سناتے اور دکھاتے۔ ہیرو یا ہیروئن ہوں، گھریلو سے کردار ہوتے جو سادگی سے بھرپور زندگی میں رہتے ہوئے ڈرامے کی کہانی کو مختلف نشیب و فراز سے گزارتے۔
دولت
آکسفیم کی رپورٹ میں اسے ’معاشی تشدد‘ کا نام دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کی کمی، صنفی بنیاد پر تشدد، بھوک اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے عدم مساوات روزانہ 21 ہزار افراد کی موت کا سبب بن رہی ہے۔