زاویہ یاسر پیرزادہ اب تو لطیفہ سنانا بھی مشکل ہو گیا آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا۔ لگتا ہے کہ اگلے چند برسوں کے اندر اندر مزاح کا صفحہ بالکل کورا رہ جائے گا کیوں کہ ہر لطیفے سے کسی نہ کسی طبقے یا گروہ کی دل آزاری کا خدشہ رہے گا۔
فن اداروں پر طریقے سے تنقید کی جائے تو ردعمل نہیں آتا: تابش ہاشمی تابش کہتے ہیں کہ انہیں آج تک کسی ایجنسی سے ’فزیکل تھریٹ‘ (جسمانی دھمکی) نہیں ملی اور وہ خود کو بہت محفوظ سمجھتے ہیں۔