پیارا لگنا تو سب کا حق ہے: رومیسہ خان

ٹک ٹاکر رومیسہ خان کا اپنی پہلی فلم کے حوالے سے کہنا ہے کہ ’اگر ایسا کردار ہو جس میں اپنی خوبصورتی پر دھیان دینے سے زیادہ اداکاری پر دھیان دینا ہو تو وہاں کام اچھا ہوجاتا ہے۔ مجھے زیادہ فرق نہیں پڑتا کہ میں کیسی لگ رہی ہوں، حالانکہ فرق پڑنا چاہیے۔‘

دلچسپ اور مزاح سے بھرپور گفتگو کرنے والی رومیسہ خان سے یہ میری پہلی ملاقات تھی جو ان کی فلم ’جان‘ کے زمرے میں ہورہی تھی۔ 2020 میں ٹی وی سے اداکاری کا آغاز کرنے والی رومیسہ خان ٹک ٹاک اور انسٹاگرام پر لاکھوں فالوورز رکھتی ہیں، اور اب وہ ٹی وی کے بعد فلم کی دنیا میں بھی قدم رکھ رہی ہیں۔

کسی ٹک ٹاکر کا انٹرویو کرنے کا یہ میرا پہلا موقع تھا۔ اس لیے میں کچھ تذبذب کا شکار بھی تھا کہ بات شروع کہاں سے کروں۔

جب وجاہت کے گھر پر ان سے ملاقات ہوئی تو ابتدائی گفتگو کے بعد میرا پہلا سوال یہی تھا کہ ان کی سوشل میڈیا پر نظر آنے والی زندگی کیا ان کی حقیقی زندگی بھی ایسی ہے،

’آپ میری جو شخصیت سوشل میڈیا پر دیکھتے ہیں وہ اصلی ہی ہے، وہی میرا عوام چہرہ ہے، البتہ نجی زندگی میں کچھ مختلف ہوں مگر وہ میری ذاتی زندگی ہے۔ سوشل میڈیا پر جو لوگوں نے دیکھا اور پسند کیا وہ شاید اسی لیے تھا کہ خوش رہنا اور رکھنا لوگوں کو پسند ہے۔‘

رومیسہ کے مطابق، ان کے کردار کا نام ماریہ ہے وہ ’جان ‘کی محبوبہ کا کردار ہے، اور رومیسہ کا کہنا ہے کہ یہ ان کی زندگی سے بہت ہی زیادہ مختلف ہے۔ ’ماریہ ایک غریب گھر کی لڑکی ہے، لیکن جو چیز ملتی ہے کہ اس کے بھی بڑے خواب ہیں، ایسی لڑکیاں باہر نکل کر کام کرتی ہیں، اپنے گھر کی مالی مدد کرتی ہیں، اب اس لڑکی کو کشمیر جانا ہے، اے سی والی ٹرین میں جانا ہے، اور ماریہ کا جان کی زندگی پر کافی اثر ہے۔ جان صرف اسی وقت ہنستا ہے جب وہ ماریہ کے ساتھ ہوتا ہے۔

’ماریہ پوری فلم میں واحد خاتون کا کردار ہے، اس لیے مجھے محسوس ہوا کہ اس میں اداکاری کرنے کے مواقع زیادہ ہیں۔‘

فلم میں انتہائی سادہ کردار، جس میں گلیمر نام کو بھی نہیں تھا، کرنے پر رومیسہ نے کہا ’اگر دیکھیں تو ماریہ اور جان بہت اچھے لگ رہے ہیں، کیونکہ عام زندگی میں لوگوں کی محبت کی کہانی ایسی ہی ہوتی ہے۔‘

’اگر ایسا کردار ہو جس میں اپنی خوبصورتی پر دھیان دینے سے زیادہ اداکاری پر دھیان دینا ہو تو وہاں کام اچھا ہوجاتا ہے۔ یہ کہانی حقیقی زندگی سے بہت قریب ہے، اس میں حقیقت کے رنگ ہیں، اور میں اصل میں بھی ایسی ہی ہوں، مجھے زیادہ فرق نہیں پڑتا کہ میں کیسی لگ رہی ہوں، حالانکہ فرق پڑنا چاہیے، پیارا لگنا سب کا حق ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

رومیسہ کی پہلی فلم ہے، لیکن ان کا کہنا ہے کہ ’اس میں کوئی ناچ گانا نہیں ہے، بلکہ ایک معصوم کی کہانی ہے، حقیقت سے قریب تر اور عام زندگی کی ہے جس میں ناچ گانے کی جگہ تھی ہی نہیں۔‘

رومیسہ کو فلم اور ٹی وی دونوں پر کام کرنے میں مزہ آتا ہے لیکن ان کے خیال میں فلم کیونکہ بڑے پردے پر نظر آتی ہے تو اس کا ایک الگ لطف ہے۔ ’یہ فلم دو سال پہلے بن رہی تھی اور مجھے یقین ہی نہیں آتا تھا کہ یہ سینیما میں لگے گی بھی، لیکن اب یہ لگ رہی ہے تو پرامید ہوں۔‘

رومیسہ خان کے والد تنویر خان ایک کامیڈین ہیں، ان کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر رومیسہ کا کہنا تھا کہ یہ تو ان کے ڈی این اے میں ہے۔ ’میں نے شروعات تو کامیڈی ہی کی تھی، جب میں کانٹینٹ بنارہی تھی اور جو طنز و مزاح مجھ میں آیا ہے وہ ان کی جانب ہی سے آیا ہے، میں ان جیسی کامیڈی تو نہیں کرسکتی، لیکن جس حد تک کرسکتی ہوں کرتی ہوں اگرچہ ان جیسی تو نہیں کرسکتی۔‘

رومیسہ نے کہا کہ جب ان کے والد کام کرتے تھے تو وہ سٹیج کے لیے کرتے تھے اس وقت ٹی وی وغیرہ اتنا نہیں تھا، اب نئی نسل آگئی ہے، اس لیے ٹائپ کاسٹ کا تو امکان نہیں تھا لیکن ’اگر میں مسلسل صرف کامیڈی ہی کروں تو شاید ایسا ہوجاتا، مگر مجھے ذاتی طور پر مشکل کردار کرنا پسند ہیں اور کامیڈی تو میری زندگی کا حصہ ہے۔‘

رومیسہ خان نے یہ بھی وضاحت کردی کہ ڈرامہ ’چاند تارا‘ جس میں وہ عاشر وجاہت کے ساتھ تھیں انہوں نے بعد میں کیا تھا، یہ فلم انہوں نے دوسال پہلے مکمل  کی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فلم