سوشل کاش میری جلد اور زندگی بھی انفلوئنسرز جیسی ہو جائے ہم اپنے اردگرد کی نعمتوں، رشتوں اور ان لمحات کی خوبصورتی سے لاعلمی اور نظر اندازی کی اس حد تک جا پہنچے ہیں جہاں ہمیں نیند بھی اب انسٹا کی ریلز کو دیکھے بنا نہیں آتی۔