علامہ اقبال نے برصغیر کی سب سے بڑی میٹھے پانی والی اس جھیل کو دیکھا تھا، یہاں بیٹھ کر مستقبل کے کئی خواب سجائے تھے اور کشمیر کو قدرت کی دی ہوئی بے شمار نعمتوں کا احساس دلایا تھا۔
نقطۂ نظر
اس ’بلیو روم‘ کے نہاں خانوں سے ایک چیز یہ سامنے آئی ہے کہ اصلی اور بڑی خواہش اور کوشش ہی نہیں تیاری و ترجیح یہ ہے کہ غزہ چاہیے اور اہل غزہ اور حماس دونوں کے بغیر چاہیے۔