سوشل میڈیا پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے مشیر اور معروف کالم نگار عرفان صدیقی کی گرفتاری کے چرچے ہیں، جنہیں کرایہ داری ایکٹ کی مبینہ خلاف ورزی پر 14 روز کے ریمانڈ پر جیل بھیجا جاچکا ہے۔
عرفان صدیقی کو اسلام آباد پولیس نے جمعے کی رات کو گرفتار کیا تھا۔ انہیں ہتھکڑی لگا کر آج جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ لیا گیا۔
اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق: ’پولیس پارٹی نے معمول کے گشت اور کوائف کی جانچ پڑتال کی غرض سے سیکٹر جی ٹین کے ایک مکان کی گھنٹی بجائی۔ دروازہ کھولنے والے شخص جاوید اقبال نے بتایا کہ انہوں نے یہ مکان عرفان صدیقی سے کرائے پر حاصل کیا ہے، تاہم وہ کرایہ داری کے کوائف پیش نہ کرسکے۔‘ جس کے بعد پولیس نے مذکورہ کرائے دار اور عرفان صدیقی کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے اور عرفان صدیقی نے کرایہ دار کے کوائف تھانے میں جمع نہ کروا کے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 188 کی خلاف ورزی کی ہے۔
ایک ایسے وقت میں جبکہ اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے اہم ترین قائدین یا تو جیل میں ہیں، ضمانت پر ہیں یا مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں، عرفان صدیقی کی گرفتاری پر موجودہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز شریف نے عرفان صدیقی کی گرفتاری کی ان الفاظ میں مذمت کی۔
کسی بھی قوم کا سر شرم سے جھکانے کے لیے یہ مناظر کافی ہیں۔ یہ ایک استاد ہیں۔ انکے ہاتھ میں آج بھی قلم تھا۔ pic.twitter.com/wHrAvsQHVJ
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 27, 2019
مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے اسے حکومت کا تعصب قرار دیتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ’عرفان صدیقی ایک معزز شخص ہیں، یہ سیاسی انتقام ان کے مرتبے میں اضافہ ہی کرے گا۔‘
This only shows the meanness of #IK government. Mr Irfan Siddiqui is an honourable man such political victimisation of opponents only adds to their stature for holding on to their principled stand. https://t.co/vPb7o4e6nu
— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) July 27, 2019
پاکستان پیپلز پارٹی کے میڈیا سیل سے جاری ٹوئٹر پیغام میں بھی عرفان صدیقی کی گرفتاری کی مذت کی گئی۔ جبکہ پی پی پی سے تعلق رکھنے والی سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے حکومت اپنی قبر خود کھود رہی ہے۔
Nothing this government does shocks anymore, but in all the frenzy of media curbs they know not they are digging their own grave https://t.co/ljfcEltCLg
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) July 27, 2019
جنگ اور جیو نیوز سے منسلک سینئیر صحافی حامد میر نے عرفان صدیقی کی گرفتاری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی۔
انہوں نے لکھا: ’عرفان صدیقی سے آپ اختلاف کر سکتے ہیں لیکن انہیں قانون کرایہ داری کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کر کے ہتھکڑی لگانا اور جیل بھیجنا قابل مذمت ہے۔ اچھا ہوا کچھ ارباب اختیار کے بارے میں رہی سہی غلط فہمی بھی دور ہو گئی، واقعی بڑے عہدوں پر بہت چھوٹے لوگ براجمان ہو چکے ہیں۔ اللہ خیر کرے۔‘
عرفان صدیقی سے آپ اختلاف کر سکتے ہیں لیکن انہیں قانون کرایہ داری کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کر کے ہتھکڑی لگانا اور جیل بھیجنا قابل مذمت ہے اچھا ہوا کچھ ارباب اختیار کے بارے میں رہی سہی غلط فہمی بھی دور ہو گئی واقعی بڑے عہدوں پر بہت چھوٹے لوگ براجمان ہو چکے ہیں اللہ خیر کرے pic.twitter.com/I3ANlhMRLD
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) July 27, 2019
صحافی معید پیرزادہ نے لکھا کہ ’عرفان صدیقی کی اس طرح گرفتاری بہت بری ہے، جس میں جرم سے زیادہ غفلت کا پہلو نظر آتا ہے۔ حکومت کو ایسے ہتھکنڈے روک دینے چاہیئیں۔‘
Irfan Siddiqui's arrest on this flimsy pretext, which is more like negligence than a crime, is very problematic. Govt needs to grasp that such tactics always backfire after a short while. Very Unwise! Very Sad! hhttps://twitter.com/HamidMirPAK/status/1155029441556484096?s=19
— Moeed Pirzada (@MoeedNj) July 27, 2019
مشہور اینکر ماریہ میمن کا کہنا تھا کہ ’عرفان صدیقی کو یہ ہتھکڑیاں ان کی تضحیک کرنے کے لیے لگائی گئی ہیں، ورنہ ایک 70 سالہ بزرگ نے کوئی بھاگ تھوڑی جانا تھا۔‘
یہ ہتھکڑیاں جان بوجھ کر تضحیک کرنے کے لئیے لگائی گئی ہیں ورنہ ایک ستر سالہ بزرگ شخص نے کوئی بھاگ تھوڑی جانا تھا۔ pic.twitter.com/yp03luLcmh
— Maria Memon (@Maria_Memon) July 27, 2019
ایک طرف جہاں عرفان صدیقی کی گرفتاری کی مذمت کی جارہی ہے، وہیں کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ قانون ’ہمدردی‘ کے لیے نہیں بنائے جاتے، یہ سب کے لیے برابر ہیں۔
Kudos to the intellect of those people saying irfan Siddiqui shouldn't be handcuffed.. Laws are not made for empathy they are made for accountability.. Get it through your thick skull. #IrfanSiddiqi pic.twitter.com/hAU9zLgncE
— Osama (@OsamaAh50864694) July 27, 2019