انڈیا کے شہر پونے میں ایک سیلز ایسوسی ایٹ انکیت کی جانب سے دفتر کے ’ناخوشگوار‘ حالات سے تنگ آکر ملازمت چھوڑنے کے جشن نے ایک غیر متوقع موڑ لے لیا جس کے بعد وہ لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔
انڈین ٹی وی چینل ’ٹائمز ناؤ‘ کی رپورٹ کے مطابق دوران ملازمت ’مایوسی اور بے قدری‘ بھرے سفر کی کہانی ایک وائرل انسٹاگرام ویڈیو میں سامنے آئی ہے۔
انکیت ایک کمپنی میں تین سال سے سیلز ایسوسی ایٹ کے طور پر کام کر رہے تھے اور اپنی تنخواہ میں اضافہ نہ ہونے پر مایوس تھے۔
بالآخر انکیت نے اپنی ’ٹاکسک جاب‘ سے استعفیٰ دے دیا اور کام کے آخری دن کچھ غیر معمولی کام کیا، یعنی ڈھول بجانے والوں کو بلایا اور ساتھیوں کے ساتھ اپنے باس کے سامنے دل کھول کر رقص کیا۔
وائرل ویڈیو میں انہیں اور ان کے دوستوں کو ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ ان کے باس غصے سے انہیں دیکھ رہے ہیں اور انہیں ’گٹ آؤٹ‘ کہہ رہے ہیں۔
انکیت کے دوست انیش بھگت کی شیئر کی گئی ویڈیو میں بتایا گیا کہ انکیت کے باس نے انہیں تین سالوں کی ملازمت میں کبھی نہیں سراہا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بھگت نے پوسٹ کے کیپشن میں لکھا: ’مجھے لگتا ہے آپ میں سے بہت ساروں کی صورت حال اس سے ملتی جلتی ہے۔‘
’کام کی جگہوں پر ناپسندیدہ حالات کا کلچر ان دنوں بہت عام ہے۔ احترام کی کمی اور حق ملنے کا فقدان بہت عام ہے۔ انکیت اپنا اگلا قدم اٹھانے کے لیے تیار ہیں۔ مجھے امید ہے یہ کہانی دیگر لوگوں کو متاثر کرے گی۔‘
کچھ دن قبل پوسٹ ہونے والی اس ویڈیو کو 10 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے اور تبصروں کی بھی بھرمار ہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’مجھے نہیں معلوم اس سے مجھے اتنا اطمینان کیوں محسوس ہو رہا ہے۔‘
ایک اور صارف نے لکھا ’اس رقص نے مجھے ایک اور الگ قسم کا اطمینان دیا۔‘
تیسرے صارف نے کا کہنا تھا ’میں نے اپنی زندگی میں آپ سے زیادہ مثبت اور حوصلہ افزا شخص نہیں دیکھا۔‘
چوتھے نے تبصرہ کیا کہ ’بھائی، آپ یہ اچھا کام کر رہے ہیں اس سب کے لیے لوو یو۔‘