پرتشدد واقعات کے بعد انڈین ریاست منی پور میں کرفیو

انڈیا کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں گذشتہ دو سال سے زائد عرصے سے اکثریتی ہندو میتئی اور مسیحی برادری کوکی کے مابین وقفے وقفے سے ہونے والے پرتشدد واقعات ہو رہے ہیں جن میں اب تک 250 سے زائد افراد کی جان جا چکی ہے۔

8 جون 2025 کو انڈین ریاست منی پور کے علاقے امپھال میں تازہ پر تشدد واقعات کے بعد کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور سکیورٹی اہلکار ایک چوکی پر پہرہ دے رہے ہیں۔ نسلی کشیدگی سے دوچار انڈین ریاست میں ایک بنیاد پرست گروپ کے کچھ ارکان کی گرفتاری پر سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے بعد انٹرنیٹ بند اور کرفیو نافذ کر دیا ہے (اے ایف پی)

انڈیا کی ریاست منی پور میں حکام نے نسلی کشیدگی کی تازہ لہر اور سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے بعد انٹرنیٹ سروس بند اور کرفیو نافذ کر دیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے یہ کارروائی انتہا پسند گروپ کے چند ارکان کی گرفتاری کے خلاف مظاہرین اور سکیورٹی فورسز میں تصادم کے بعد کی گئی۔

انڈیا کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں گذشتہ دو سال سے زائد عرصے سے اکثریتی ہندو میتئی اور مسیحی برادری کوکی کے مابین وقفے وقفے سے ہونے والے پرتشدد واقعات ہو رہے ہیں جن میں اب تک 250 سے زائد افراد کی جان جا چکی ہے۔

تازہ ترین فسادات ہفتے کو اس وقت شروع ہوئے جب یہ خبریں سامنے آئیں کہ ’ارمبائی تنگول‘ نامی انتہا پسند میتئی گروپ کے ایک کمانڈر سمیت پانچ ارکان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ان کی رہائی کا مطالبہ کرنے والے مشتعل ہجوم نے ایک پولیس چوکی پر دھاوا بول دیا، ایک بس کو آگ لگا دی اور ریاستی دارالحکومت امپھال کے کئی علاقوں میں سڑکیں بند کر دیں۔

منی پور پولیس نے امن وامن کی خراب ہوتی ہوئی صورت حال کے پیشِ نظر مغربی امپھال اور بشنوپور سمیت پانچ اضلاع میں کرفیو کے نفاذ کا اعلان کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ’ضلعی مجسٹریٹس نے دفعہ 144 کے احکامات جاری کیے ہیں۔ شہریوں سے گزارش ہے کہ وہ ان احکامات پر عمل کریں۔‘

ارمبائی تنگول، جس پر کوکی برادری کے خلاف تشدد بھڑکانے کا الزام ہے، نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ ہڑتال کا اعلان بھی کیا ہے۔

ریاست کی وزارت داخلہ نے تازہ بدامنی پر قابو پانے کے لیے حساس اضلاع میں پانچ دن کے لیے تمام انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

2023 میں تشدد کے ابتدائی واقعات کے دوران بھی منی پور میں کئی ماہ تک انٹرنیٹ سروس بند رہی، جب سرکاری اعدادوشمار کے مطابق تقریباً 60 ہزار افراد اپنے گھروں سے بے دخل ہوئے۔

ریاست کے ہزاروں شہری اب بھی کشیدہ حالات کے باعث اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکے ہیں۔

میتیی اور کوکی برادریوں کے مابین دیرینہ کشیدگی کا محور زمین اور سرکاری ملازمتوں کے لیے مقابلہ ہے۔

انسانی حقوق کے کارکنوں نے مقامی رہنماؤں پر سیاسی مفادات کی خاطر نسلی تقسیم کو مزید ہوا دینے کا الزام لگایا ہے۔

انڈین خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق میتئی تنظیم رہنما کی گرفتاری کے خلاف منی پور میں پرتشدد احتجاج کے ایک دن بعد بھی حالات اتوار کو کشیدہ ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ انتظامیہ نے صورت حال قابو میں رکھنے کے لیے حفاظتی اقدامات کے طور پر امپھال ویسٹ، امپھال ایسٹ، تھوبل، بشنوپور اور کاکچنگ اضلاع میں دفعہ 144 کے تحت پابندیاں نافذ کی گئی ہیں، جب کہ وادی کے ان علاقوں میں وی سیٹ اور وی پی این جیسی سروسز بھی معطل کر دی گئی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا