گلالئی کے والد کوسائبر کرائم کیس میں گرفتارکیا گیا: ترجمان دفتر خارجہ

ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ پاکستان کا شہری ہونے کے ناطے پروفیسر اسماعیل کو آئینِ پاکستان کے تحت اپنے دفاع کے لیے تمام حقوق حاصل ہیں۔

محمد اسماعیل کو پشاور سے گرفتار کیا گیا۔ (تصویر: گلالئی اسماعیل فیس بک پیج)

پاکستان نے سرکاری طور پر پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کی سرکردہ اور خود ساختہ جلا وطن رہنما گلالئی اسماعیل کے والد پروفیسر محمد اسماعیل کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔

امریکہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دینے والی گلالئی اسماعیل نے 24 اکتوبر کو اپنی ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ان کے والد کو پشاور کی ایک عدالت کے باہر سے ملیشیا کے لباس میں ملبوس افراد اپنے ساتھ لے گئے۔

اس واقعے کی امریکہ کی جانب سے بھی مذمت کی گئی اور جنوبی ایشیا کے لیے امریکی اسسٹنٹ سکریٹری ایلس ویلز نے گلالئی کے خاندان کے خلاف ہراسانی کی رپورٹس اور ان کے والد کی گرفتاری پر تحفظات کا اظہار کیا۔

انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا تھا: ’امریکہ پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ شہری حقوق کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے پر امن احتجاج، اظہار رائے اور قانون کی عمل داری کو یقینی بنائے۔‘ 

جس کے بعد پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنی ایک ٹویٹ میں  تصدیق کی کہ ’پروفیسر محمد اسماعیل کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملکی قانون کے تحت سائبر کرائم کے ایک کیس میں پشاور سے حراست میں لیا ہے۔‘

انہوں نے مزید لکھا: ’پاکستان کا شہری ہونے کے ناطے پروفیسر اسماعیل کو آئینِ پاکستان کے تحت اپنے دفاع کے لیے تمام حقوق حاصل ہیں۔‘

ڈاکٹر محمد فیصل نے مزید لکھا کہ ’اس کے برخلاف کوئی تبصرہ یا اس معاملے میں قبل از وقت کوئی فیصلہ، غیر ضروری ہے۔‘

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے لیے کام کرنے والی محقق رابعہ محمود نے اپنی ٹویٹ میں بتایا ہے کہ پروفیسر اسماعیل فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ کی حراست میں ہیں۔

پروفیسر محمد اسماعیل کو جمعے کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں 14 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

محمد اسماعیل پر اس سے پہلے دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے کے الزام میں بھی مقدمہ بھی دائر کیا جا چکا ہے۔

انھوں نے 17 اکتوبر کو ایک ٹویٹ بھی کی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’آج آدھی رات کو پاکستانی ایجنسیوں نے مجھے اٹھانے کی کوشش کی تاکہ مجھے بھی جبری طور پر لاپتہ افراد میں شامل کر دیا جائے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گذشتہ ماہ جب گلالئی اسماعیل نے جب امریکہ پہنچنے کی اطلاع دی تھی تو ان کا کہنا تھا کہ ان کے امریکہ آنے کا مقصد یہ ہے کہ وہ خود کو محفوظ رکھنے کے لیے پناہ حاصل کر سکیں۔

گلالئی اسماعیل کے امریکہ جانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کے والد محمد اسماعیل نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ ’پاکستانی ادارے ان کی بیٹی کے خلاف تو تھے ہی لیکن ان کے اور ان کی بیوی کے خلاف بھی ریاست کی جانب سے ایف آئی آر درج کرا دی گئی ہے، جس کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ گلالئی اسماعیل بیرون ممالک سے ایک ملین ڈالرز لے کر آئی تھیں جو ہم میاں بیوی نے طالبان کو دیے ہیں۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان