بارہ ہزار روپے کب تک کافی ہوں گے؟ عمران خان

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انہیں ڈاکٹروں اور نرسز پر موجود دباؤ کا احساس ہے لیکن لاک ڈاؤن سے اس وقت 15 کروڑ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

(اے ایف پی)

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انہیں ڈاکٹروں اور نرسز پر موجود دباؤ کا احساس ہے لیکن لاک ڈاؤن سے اس وقت 15 کروڑ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے سوال کیا کہ ہماری میڈیکل کمیونٹی بتائے ہم ان کا کیا کریں؟ ہم کتنے عرصے تک 12 ہزار روپے انہیں پہنچا سکتے ہیں اور یہ 12 ہزار روپے کب تک ایک خاندان کے لیے کافی ہوں گے؟

وزیراعظم نے مزید کہا کہ 'لاک ڈاؤن تب ہے کہ لوگوں کو بند کردیں اور وائرس نہ پھیلے۔ لیکن وائرس ختم نہیں ہوگا، ووہان اور جنوبی کوریا میں دوبارہ کیسز سامنے آرہے ہیں۔ وائرس تو موجود ہے، جب بھی لوگوں کو ملنے کا موقع دیں گے تو وائرس پھیلے گا۔ ہمیں اب اس وائرس کے ساتھ گزارا کرنا ہوگا۔ میں پہلے دن سے کہہ رہا تھا ہم امریکا،جرمنی اور چین جیسا لاک ڈاؤن نہیں کرسکتے۔'

انہوں نے کہا کہ 'اگر کوئی مجھے یقین دلائے کہ ایک یا 3 ماہ تک لاک ڈاؤن سے وائرس ختم ہوجائے گا تو اس سے بہتر کوئی چیز نہیں تھی ہم ملکی وسائل کا استعمال کرکے ایسا کرنے کی کوشش کرتے۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا 'کہ ماہرین کہہ رہے ہیں کہ اس سال تک کرونا وائرس کی کوئی ویکسین نہیں تیار ہوسکتی اور وائرس کا اس کے بغیر علاج نہیں۔ اب کرونا وائرس کے کیسز تو بڑھیں گے لیکن اگر ان لوگوں کو روزگار نہ دینا شروع کیا تو کرونا سے زیادہ لوگوں کے بھوک سے مرنے کا مسئلہ بنا ہوا ہے۔'

وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا کہ 'ہم نے جو بھی اقدامات اٹھائے ان کے باعث اب تک حالات قابو میں ہیں۔ کیسز اور اموات کی تعداد تخمینوں سے کافی کم ہے اور ہمارے ہسپتالوں میں اب تک وہ دباؤ نہیں پڑا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کیسز میں اضافے کے لیے ذہنی طور پر تیار ہے اور جون کے آخر تک ہمارے ہسپتالوں میں مطلوبہ سہولیات موجود ہوں گی۔ تخمینوں کے مطابق ہر 100 میں سے صرف 4 یا 5 مریضوں کو ہسپتال جانے کی ضرورت پڑتی ہے جس کی وجہ سے انتہائی نگہداشت یونٹ(آئی سی یو) اور اس کی صلاحیت میں اضافے کے لیے تیاری کی جارہی ہے۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان