نیشنل ایکشن پلان پر نظرثانی شروع کر دی ہے: حکومت

پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران بتایا کہ نیشنل کاؤنٹر وائلنٹ ٹیررازم پالیسی بھی تیار کی گئی ہے۔

پاکستانی سکیورٹی اہلکار یکم اپریل 2024 کو کراچی میں گشت کر رہے ہیں (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ملک میں ’دہشت گردی‘ کے بڑھتے واقعات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر نظرثانی شروع کر دی ہے۔

قومی اسمبلی کے جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں ’دہشت گردی‘ کے واقعات میں اضافے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا کہ ’گذشتہ حکومت نے دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کو ترجیح دی۔  انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں لیکن پھر نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کو روکا گیا۔‘

پاکستان میں گذشتہ کچھ عرصے کے دوران ایک مرتبہ پھر ’دہشت گردی‘ کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے جن میں سے بعض حملوں میں غیرملکیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

اس حوالے سے قومی اسمبلی میں بات کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ ’اتحادی افواج کے انخلا کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا لیکن دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے حکومت سرگرم ہے۔‘

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کی تقریر کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد اراکین اسمبلی احتجاج کرتے رہے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم تو دہشت گردی کا نشانہ بنے یہ کیا بات کر رہے ہیں؟ ہم سے زیادہ قربانیاں کسی نے نہیں دیں۔‘

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’نیشنل ایکشن پلان پر نظرثانی کی جا رہی ہے جبکہ صوبہ خیبر پختونخوا کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کی صلاحیت بڑھائی جا رہی ہے۔‘

انہوں نے ایوان میں بتایا کہ نیشنل کاؤنٹر وائلنٹ ٹیررازم پالیسی بھی تیار کی گئی ہے۔

ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں 4842 افراد کے نام شامل

دوسری جانب اراکین اسمبلی کے نام سفری پابندی کی فہرست میں شامل ہونے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’اس لسٹ کے قوانین بنے ہوئے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اس لسٹ کا تعلق اراکین اسمبلی سے نہیں ہے، اس میں شہباز شریف کا نام بھی موجود تھا۔ اگر ہمیں ایک فہرست فراہم کر دیں تو ہم بتا دیں گے کہ کس کا نام کیوں شامل کیا گیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ ’اس لسٹ میں پی ٹی آئی کے ایک، ایک لیڈر کا نام ہے۔ ہم آج صبح انسداد دہشت گردی کی عدالت بگھت کے آئے ہیں۔‘

عطا تارڑ نے جواب دیا کہ ’جب تک آپ فہرست فراہم نہیں کریں گے یہ عمل کیسے مکمل ہوگا؟ جو نام ڈالے گئے وہ کسی ضابطے کے تحت ڈالے گئے۔ آپ کا سارا کیس نامعلوم پر مبنی ہے۔ نام، ولدیت اور شناختی کارڈ کے نمبر کے ساتھ آ جائیں گے تو آگاہ کر دیں گے۔‘

پی ٹی آئی چیئرمین گوہر خان نے کہا کہ ’توقع تھی کہ وزیر اطلاعات مناسب جواب دیں گے لیکن انہوں نے سیاسی جواب دیا۔ ان کو چاہیے کہ ممبران کے نام نکالیں۔ رہنما عاطف خان کے 11 سالہ بچے کو ایئرپورٹ پر روکا گیا، اگر کسی دور میں کسی کے ساتھ غلط ہوا تو وہ دہرانا نہیں چاہیے۔‘

عطا اللہ تارڑ نے ایوان کو بتایا کہ ’ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں 4842 افراد کے نام شامل ہیں جبکہ پروویژنل نیشنل آڈینٹی فیکیشن لسٹ (پی این آئی ایل) میں 1926 افراد کے نام شامل ہیں۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’ہمیں ایک لسٹ دے دیں ہم سٹیٹس اپ ڈیٹ کر دیں گے۔‘

بعد ازاں ڈپٹی سپیکر غلام مصطفی شاہ نے وزیر اطلاعات کو پی ٹی آئی کی جانب سے لسٹ فراہم کرنے کے بعد معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان