کراچی کے علاقے لانڈھی میں جاپانی شہریوں کی گاڑی پر خودکش حملے کے بعد صوبائی پولیس سربراہ نے شہر قائد میں غیر ملکیوں کی سکیورٹی کے فول پروف پلان بنانے کا حکم دیا ہے۔
لانڈی کے علاقے مانسہرہ کالونی میں جمعے کو غیر ملکیوں کی گاڑی پر خود کش حملے کے نتیجے میں دو حملہ آوروں سمیت ایک سکیورٹی گارڈ جان کی بازی ہار گئے تھے۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) سندھ غلام نبی میمن نے حملے کے فوراً بعد ایک اجلاس کو بتایا کہ غیر ملکی مہمانوں کی سکیورٹی کے حوالے سے جامع پالیسی مرتب کی گئی ہے۔
آئی جی نے غیر ملکی شہریوں کی سکیورٹی کے لیے محکمہ پولیس میں ایک الگ شعبہ قائم کر کے متعلقہ ایس او پیز پر مکمل عمل کرتے ہوئے فول پروف سکیورٹی پلان تیار کرنے کا حکم دیا۔
اجلاس نے سپیشل برانچ میں چینی شہریوں کی سکیورٹی کے حوالے سے علیحدہ شعبہ بنانے اور غیر ملکیوں کی سکیورٹی کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
آئی جی سندھ نے صوبائی پولیس کے افسران کو غیر ملکیوں کے تحفظ کے لیے موجود اقدامات کا دوبارہ جائزہ لینے اور موجود خامیوں کو دور کرنے کی ہدایت کی۔
اس بارے میں ملیر پولیس ترجمان ابرار بلوچ نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ’پولیس افسران نے ان کے ضلعوں میں مقیم یا کام کرنے والے غیر ملکیوں سے ملاقاتیں کی ہیں اور ان کی نقل و حرکت کی صورت میں نہ صرف نفری کی فراہمی بلکہ ایک نہ نظر آنے والا سکیورٹی جال بھی بچھایا گیا ہے جو مستقل موجود رہے گا۔‘
’اس کے علاوہ پولیس کے دوسرے محکمے بھی غیر ملکیوں کے راستوں کی سکیورٹی اور دوسرے معاملات سنبھالنے میں مدد فراہم کریں گے۔‘
دوسری جانب رینجرز ترجمان میجر خاور عباسی نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ ’سندھ رینجرز حاصل اختیارات کے اندر رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرے گی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ رینجرز اپنے انٹیلیجنس اداروں کے ساتھ مل کر ’دہشت گردوں‘ کے خلاف آپریشن کرتی ہے۔
’سندھ یا کسی اور دوسرے علاقے میں تھریٹ الرٹ ہو تو ہمارا ڈپارٹمنٹ ہنگامی اقدامات کرتا ہے۔‘
میجر خاور عباسی نے بتایا کہ گذشتہ چھ مہینوں میں رینجرز نے 110 آپریشن کیے ہیں، جب کہ غیر ملکیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ان غیر ملکیو کی سکیورٹی پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے جن کی نقل و حرکت زیادہ ہو اور اس مقصد کے لیے سارے علاقے کو سکیور بنایا جاتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری طرف وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت ہونے والے ایپکس کمیٹی کے 30 ویں اجلاس میں وزیرِ اطلاعات شرجیل میمن، وزیرِ داخلہ ضیا الحسن لنجار، میئر کراچی مرتضی وہاب، کور کمانڈر لیفٹننٹ جنرل بابر افتخار اور دیگر نے شرکت کی۔
آئی جی سندھ نے اجلاس کو بتایا 2023 کے آخری تین مہینوں میں 264 آپریشن کیے گئے، اور سال رواں کے پہلے تین ماہ میں یہ تعداد بڑھ کر 529 ہو گئی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جنوری سے مارچ تک 44 مقدمات درج اور 47 افراد کو کو گرفتار کیا گیام،۔ جب کہ دہشت گردی کی فنڈنگ کے خلاف سخت کارروائی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ نفرت انگیز مواد کے پھیلانے کے خلاف2023 میں 22 افراد گرفتار کیے گئے تھے جبکہ 2024 میں 36 گرفتاریاں کی گئیں۔
صحافی نوید کمال نے مانسہرہ کالونی میں ہونے ہونے والے دہشت گردی کے واقع پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ غیر ملکیوں پر ناکام خود کش حملہ ماضی میں ہونے والے کارروائیوں کا تسلسل ہے۔
بقول نوید کمال کے: ’ہمارے اداروں کے پاس شواہد ہیں کہ دہشت گردی کے واقعات میں انڈیا ملوث ہے، جو بلوچستان کے علیحدگی پسندوں کو سپورٹ بھی کر رہا ہے۔‘