25 اکتوبر سے ایکشن قائداعظم ٹرافی میں

نیشنل ٹی ٹونٹی کپ کے بعد اب قائداعظم ٹرافی بھی کوویڈ 19 پروٹوکولز کے تحت کھیلی جائے گی۔

سینٹرل پنجاب کی ٹیم نے ناردرن  کی ٹیم کو شکست دے کر قائد اعظم ٹرافی   جیتی تھی۔

18 اکتوبر کو مکمل ہونے والے نیشنل ٹی ٹونٹی کپ کے بعد قومی کرکٹ کے مایہ ناز کھلاڑی اب 25 اکتوبر سے کراچی میں شروع ہونے والی قائداعظم ٹرافی میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔

نیشنل ٹی ٹونٹی کپ کے بعد اب قائداعظم ٹرافی بھی کوویڈ 19 پروٹوکولز کے تحت کھیلی جائے گی۔

اس سے قبل پی سی بی نے ڈومیسٹک کرکٹ میں چھ ایسوسی ایشنز کی ٹیموں پر مشتمل نظام متعارف کروایا تھا۔ اس نظام کے تحت کھیلی گئی پہلی قائداعظم ٹرافی میں مبصرین کے مطابق معیاری کرکٹ دیکھنے کو ملی۔

عمومی طور پر باؤلنگ کے لیے سازگار پچز کی بجائے پی سی بی نے گذشتہ سال ایسی پچز کی تیاری کو یقینی بنایا جو بلے بازوں اور باؤلرز دونوں کے لیے سازگار تھیں۔

اس دوران ٹورنامنٹ کے تمام 31 میچوں میں عالمی معیار کی کوکابورا کی گیند کا استعمال کیا گیا۔ بیک وقت ملک کے مختلف شہروں میں کھیلے جانے والے ایونٹ کے 10 میچز پی سی بی کے یوٹیوب چینل پر لائیو سٹریم کیے گئے جبکہ ایونٹ کا فائنل ٹی وی پر براہ راست نشر کیا گیا۔

گذشتہ سال کھیلے گئے ایونٹ میں 11 سال بعد بگٹی سٹیڈیم کوئٹہ کو بھی وینیوز کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا جبکہ ایونٹ کا فائنل نیشنل سٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیا جہاں بابر اعظم کی قیات میں سنٹرل پنجاب نے ناردرن کو ایک اننگز اور 16 رنز سے شکست دی۔

گذشتہ سال کھیلی گئی قائداعظم ٹرافی کی چند جھلکیاں:

بیٹنگ

پچھلے سیزن میں تین بلے بازوں نے 900 سے زائد رنز بنائے۔ بلوچستان کے عمران بٹ17 اننگز میں 934 رنز بنا کر سرفہرست رہے۔ دائیں ہاتھ کے بلے باز نے ٹورنامنٹ میں 4 سنچریاں بنائیں۔

سینٹرل پنجاب کے وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل نے 15 اننگز میں 906 رنز بنائے۔ ایونٹ میں کُل46 بلے بازوں نے مجموعی طور پر 77 سنچریاں سکور کیں۔

سندھ کے عابد علی نے ٹورنامنٹ کی ایک اننگز میں سب سے زیادہ 249 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز کھیلی۔گیارہ مرتبہ ٹورنامنٹ کی ایک اننگز میں 500 یا اس سے زائد کامجموعہ سجایا گیا۔ ایونٹ کی سب سے طویل ترین شراکت ناردرن کے ذیشان ملک اور عمر امین کے درمیان قائم ہوئی۔ دونوں بلے بازوں نے دوسری وکٹ کے لیے 358 رنز بنائے۔

باؤلنگ

ایونٹ کے دوران مجموعی طور پر 26 مرتبہ کسی باؤلر نے ایک اننگز میں 5 یا اس سے زائد مرتبہ وکٹیں حاصل کیں جبکہ میچ کے دوران باؤلرزکی جانب سے تین مرتبہ دس یا اس سے زائد وکٹیں بھی حاصل کی گئیں۔

سینٹرل پنجاب کے ظفر گوہر کی ناردرن کے خلاف 133 رنز کے عوض 11 وکٹیں حاصل کرنا ٹورنامنٹ کے کسی بھی میچ کی بہترین باؤلنگ اور ناردرن کے نعمان علی کی سنٹرل پنجاب کے خلاف 71 رنز کے عوض 8 وکٹیں حاصل کرنا ٹورنامنٹ کے دوران کسی بھی اننگز کی بہترین باؤلنگ تھی۔

ناردرن کے کپتان نعمان علی 10 میچوں میں 54 وکٹیں حاصل کرکے ایونٹ کے ٹاپ وکٹ ٹیکر تھے۔سنٹرل پنجاب کے آف سپنر بلال آصف نے نو میچوں میں 43 اور ظفر گوہر نے 11 میچوں میں 38 وکٹیں حاصل کیں۔

فیلڈنگ

ایونٹ میں 16 کیچز پکڑنے والے بلوچستان کے عمران بٹ بہترین فیلڈر رہے۔ ناردرن کے عمر امین نے 9 کیچز پکڑے۔

سینٹرل پنجاب کے وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل نے وکٹوں کے پیچھے 41 شکار (38 کیچز اور 3 اسٹمپس) کیے۔سدرن پنجاب کے عدنان اکمل کے وکٹوں کے پیچھے شکار کی تعداد 33 اور سندھ کے سرفراز احمد نے وکٹوں کے پیچھے 26 شکار کیے۔G

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ