امریکہ میں شیطانیت کے خاتمے کا آغاز کریں: بائیڈن کا پہلا خطاب

نو منتخب امریکی جو بائیڈن کمالہ ہیرس کے ہمراہ اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ وہ ان پر بھروسہ اور اعتماد کرنے پر عوام کے شکرگزار ہیں جن کی وجہ سے وہ امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والے صدر بنے ہیں۔

(اے ایف پی)

امریکی صدارتی انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے والے جو بائیڈن نے پہلے خطاب میں کہا ہے کہ امریکی عوام ڈیموکریٹس اور ریپبلکن پارٹیز کے درمیان تعاون کے خواہاں ہیں تاکہ ’امریکہ میں شیطانیت کے خاتمے‘ کا آغاز ہو سکے۔

صدارتی انتخاب میں ریپبلکن پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینے کے بعد سنیچر کو ریاست ڈیلاوئیر کے شہر ولمنگٹن کے چیز سینٹر سے خطاب کرتے ہوئے جو بائیڈن نے کہا کہ وہ تفرقہ پھیلانے کے بجائے لوگوں کو آپس میں ملانے والے صدر بنیں گے۔

وائٹ ہاؤس کی دوڑ جیتنے کے بعد بائیڈن نے ایک ایسا لیڈر بننے کا عزم کیا جو ’تاریخی وبا، معاشی اور معاشرتی انتشار کی لپیٹ میں آئی ہوئی قوم کو ’تقسیم نہیں بلکہ متحد کرنا چاہتے ہیں۔‘

اس خطاب کے دوران ان کے ہمراہ کمالہ ہیرس بھی موجود تھیں جو امریکہ کی پہلی خاتون اور سیاہ فام نائب صدر منتخب ہوئی ہیں۔

جو بائیڈن نے اس موقع پر کہا کہ وہ ان پر بھروسہ اور اعتماد کرنے پر عوام کے شکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہا اسی بھروسے اور اعتماد کی وجہ سے وہ امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والے صدر بنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’میں ان لوگوں کے لیے بھی اتنی ہی جاں فشانی سے کام کروں گا جنہوں نے مجھے ووٹ نہیں دیا۔‘

نیو یارک میں موجود انڈپینڈنٹ اردو کے نامہ نگار محمد ثاقب تنویر کے مطابق نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کے بعد پہلے خطاب کو سننے کے لیے عوام کی بڑی تعداد ٹائمز سکوائر پر موجود رہی جنہوں بڑی سکرینز پر جو بائیڈن کی تقریر سنی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جبکہ نیو یارک میں ٹرمپ ٹاور کے باہر پولیس کی جانب سے حفاظتی حصار ایک بلاک تک بڑھا دیا گیا ہے۔

ثاقب تنویر نے بتایا کہ کسی کو بھی ٹرمپ ٹاور کی طرف جانے کی اجازت نہیں جب کہ نو منتخب صدر جو بائیڈن کے حامی ٹاور کے حصار سے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔

اپنی پہلی تقریر میں جو بائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ ’میں نے یہ عہدہ اس لیے حاصل کیا ہے تاکہ امریکہ کی اصل روح کو بحال کیا جا سکے اور امریکہ کو دنیا بھر میں ایک بار پھر احترام دلانے اور داخلی طور پر ہمیں متحد کیا جا سکے۔‘

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ووٹوں کی گنتی پر مزید قانونی کارروائی کی دھمکی اور بائیڈن کی فتح تسلیم کرنے سے انکار پر 77 سالہ بائیڈن نے کہا کہ ’ٹرمپ کا رویہ امریکی جمہوریت کے وجود لیے ایک خطرہ ہے۔‘

خیال رہے کہ صدارت کا باضابطہ عمل 14 دسمبر کو ہو گا جب کہ نئے صدر 20 جنوری کو عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ