گواڑخ کِسے کہتے ہیں؟

گواڑخ پھول قیام پاکستان سے قبل کوئٹہ اور اس کے قریبی اضلاع میں نا صرف باقاعدگی سے اگایا جاتا تھا بلکہ برآمد بھی کیا جاتا تھا۔

تصویر بشکریہ محمد اسلم شاہوانی

بلوچستان کا مشہور پھول گواڑخ جسے ٹیولپ بھی کہتے ہیں موسم بہار میں صرف ایک سے ڈیڑھ مہینے ہی جلوے دکھاتا ہے۔ 

بلوچستان میں محکمہ زراعت کے مطابق، گواڑخ قیام پاکستان سے قبل کوئٹہ اور اس کے قریبی اضلاع میں نہ صرف باقاعدگی سے اگایا جاتا تھا بلکہ تجارت کے غرض سے برآمد بھی کیا جاتا تھا۔ 

محکمہ زراعت کے ڈپٹی ڈائریکٹر فلوریکلچر محمد اسلم شاہوانی نےانڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پاکستان بننے سے قبل کوئٹہ پھولوں بالخصوص گواڑخ برآمد کرنے کا ایک مرکز تھا جو انگریزوں کے جانے کے بعد ختم ہو گیا۔ 

شاہوانی کے مطابق:کوئٹہ ،پشین ،مستونگ اورقلات ماضی میں پھولوں کے حوالے سے موزوں علاقے تھے اورآج بھی یہاں تجارتی پیمانے پر انہیں اگا کر زرمبالہ کمایا جا سکتا ہے ۔ 

زرعی محققین کے مطابق عام طور پر پیلے اور سرخ رنگوں میں پایا جانے والا یہ پھول بلوچستان میں مارچ کے مہینے میں بہار کی آمد کےساتھ قدرتی طور پرکِھلتا ہے۔

فارم میں اگانے کیلئے گواڑخ کے بیج ہالینڈ سے منگوائے جاتے ہیں جو دنیابھر میں پھولوں کی برآمد کے ذریعے سب سے زیادہ زر مبادلہ کمانے والا ملک ہے۔ 

دلچسپ بات یہ ہے کہ سن 1554تک یورپ کو اس پھول کے بارے میں علم نہیں تھا اور اس کے بیج کوئٹہ سے درآمد کیے جاتے تھے لیکن آج پاکستان اس پھول کے بیج ہالینڈ سے برآمد کر رہا ہے۔ 

گواڑخ یا گل لالہ اپنی خوبصورتی اور منفر د رنگ کی وجہ سے بلوچستان کے شعرا ء کے اظہار خیال کا مرکز بھی ہے۔

ایک ایسے ہی شاعر محمد حنیف مزاج موسم بہار اور گواڑخ کو شعراء کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں سمجھتے۔

محمد حنیف مزاج نے بتایا :موسم بہار کی دلکشی اور ٹھنڈی ہوائیں شاعر کو مجبورکرتی ہیں کہ وہ اپنی محبوبہ کو گواڑخ سے تشبیہ دے۔

بلوچستان میں اکثر لڑکیوں کے نام گواڑخ رکھے جاتے ہیں اوربلوچ اور براہوی زبان کے شعراء کے کلام میں گواڑخ کا تذکرہ جا بجا ملتا ہے ۔

براہوی زبان کے ایک شاعر منظور بلوچ اپنی نظم کے دو مصرعوں میں گواڑخ کے حوالے سے کچھ یوں کہتے ہیں 

’’تانکہ پھرتا شلس مف ترند او اگہ 

داڈغارام تینا گواڑخی دھن مفک ‘‘

منظور بلوچ نے شعر میں کہا کہ ’اگر ہماری زمین پر تیز بارشیں نہ ہو تو گواڑخ کا کھلنا ممکن نہیں ہے‘۔

گواڑخ دنیا بھر میں ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کو بہتر محسوس کرانے کیلئے انہیں تحفے کے طور پربھی دیا جاتا ہے گواڑخ کو بلوچستا ن کو قومی پھول بھی کہا جاتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان