ویمنز ورلڈکپ: ماں کی میچ اور بیٹی کی دل جیتنے کی کوشش

ایک پاکستانی ماں میچ میں کامیابی کی کوششں میں مصروف تھی جبکہ میدان کے باہر اس کی چھ ماہ کی بیٹی دنیا کے دل جیت رہی تھی۔ 

آئی سی سی نے بھی ایک ٹویٹ میں لکھا: ’ننھی فاطمہ کا بھارت اور پاکستان سے کرکٹ کے جذبے کا پہلا سبق (تصویر: آئی سی سی ٹوئٹر اکاونٹ)

مردوں کے کھیل میں تو بھارت اور پاکستان روایتی حریف ہیں ہی لیکن نیوزی لینڈ میں جاری خواتین کے آئی سی سی ورلڈ کپ میں اتوار کو دونوں ممالک کی خواتین ٹیموں کے درمیان میدان کے اندر اور باہر دو مختلف رویے سامنے آئے۔

ایک پاکستانی ماں میچ میں کامیابی کی کوشش میں مصروف تھی جبکہ میدان کے باہر اس کی چھ ماہ کی بیٹی دنیا کے دل جیت رہی تھی۔ 

ایک معمول کا میچ جس کے نتیجے سے شاید کھلاڑیوں کے اہل خانہ کے علاوہ کسی کو دلچسپی نہیں تھی۔ کچھ صحافیوں نے سوشل میڈیا کو بھرنےکے لیے اس میچ پر اپنے تاثرات تو رقم کیے تھے لیکن ہر ایک کی توجہ راولپنڈی میں اکتاہٹ کے شکار ٹیسٹ میچ پر تھی جس میں بلے بازوں کے رنز کے انبار نے کسی سنسنی خیز لمحے کو شروع دن سے دور کر دیا تھا۔

نیوزی لینڈ کے دور دراز علاقہ میں ساحل سے ملحق اس گراؤنڈ پر ایک سال قبل پاکستان مینز ٹیم بھی ٹیسٹ میچ کھیل چکی تھی اور یکطرفہ شکست کا منہ دیکھ چکی تھی۔ اسی گراؤنڈ پر بارھویں آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کا گروپ میچ بھارت اور پاکستان کے درمیان تھا۔

پاکستان ٹیم کا یہ پہلا میچ تھا اور کپتانی کے فرائض بسمہ معروف انجام دے رہی تھیں۔ 30 سالہ بسمہ معروف گذشتہ 15 سال سے پاکستانی ٹیم کے ساتھ منسلک ہیں اور ورلڈ کپ کے لیے ٹیم کی کپتان مقرر ہوئیں ہیں۔

لاہور کی بسمہ جو چھ ماہ قبل ہی ایک پیاری سی بچی کی ماں بنی ہیں لیکن اس ولادت کے باوجود کرکٹ سے ناطہ توڑنے کے لیے تیار نہیں۔ سخت ٹریننگ کر کے وہ قومی ٹیم میں تو واپس آگئیں لیکن چھ ماہ کی بچی کو چھوڑ کر وہ نیوزی لینڈ نہیں جانا چاہتی تھیں۔

پی سی بی نے اس موقع پر ان کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے انہیں خصوصی اجازت دی کہ وہ بچی کے ساتھ سفر کریں۔ بسمہ نے اتوار کا میچ جب کھیلا تو ان کی بچی ہمہ وقت پویلین میں موجود تھیں جہاں ان کی مددگار کے ساتھ ساتھی کھلاڑی بھی بچی کا خیال رکھ رہی تھیں۔

یہ اپنی نوعیت کا پاکستان میں پہلا واقعہ ہے البتہ آسٹریلین کھلاڑی خواتین بچوں کے ساتھ سفر کرتی رہی ہیں۔

بھارتی ٹیم پاکستان کی روایتی حریف ہے اور کھیل کے میدان میں دونوں میں گھمسان کا رن پڑتا ہے۔ تاہم پاکستانی خواتین ٹیم اتنی مضبوط نہیں ہے لیکن اکثر اوقات مقابلے سخت اور دلچسپ ہوتے ہیں۔

اتوار کا مقابلہ تو یکطرفہ ہی رہا اور بھارت نے باآسانی 107 رنز سے جیت لیا لیکن میچ کے بہترین لمحات کی بازی بسمہ معروف کی چھ ماہ کی بچی لے گئیں جنہوں نے مخالف بھارتی ٹیم کی توجہ بھی حاصل کرلی۔

بھارتی کھلاڑی میچ کے دوران بچی سے کھیلتی رہیں اور ان کا بچی سے پیار اس بات کا اعلان کرتا رہا کہ سرحدوں کی تقسیم چاہے جتنی ہوجائے لیکن محبتوں کا سفر سرحدوں سے بالاتر رہے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ننھی فاطمہ کے ساتھ بھارتی کھلاڑی ایکتا بشٹ کی پیار کرتے ہوئے تصویر اور پوری بھارتی ٹیم کے ساتھ ویڈیو نے دونوں ممالک ہی نہیں بلکہ کرکٹ کھیلنے والے تمام ممالک کے شائقین کو متاثر کیا۔

بھارت سے جہاں اس تصویر کو پذیرائی ملی ہے وہیں آئی سی سی نے بھی بسمہ معروف کی ہمت اور کھیل کی لگن کی تعریف کی ہے۔ آئی سی سی نے اس ویڈیو کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ ننھی فاطمہ کا  کرکٹ سپرٹ کا پہلا سبق۔

آئی سی سی کی جنرل مینیجر میڈیا کلئیر فرلانگ نے اسے ٹورنامنٹ کا بہترین لمحہ اور بسمہ معروف کی کرکٹ ورلڈ کپ میں سب سےاہم ذمہ داری کے ساتھ شرکت قرار دیا۔

بسمہ معروف کی بیٹی فاطمہ نے زندگی کے پہلے سال میں ہی وہ شہرت حاصل کر لی جس کے حصول کے لیے ماں نے برسوں انتظارکیا تھا لیکن شہرت سے زیادہ اہم بھارت کی خواتین کھلاڑیوں کا فاطمہ کے ساتھ اس قدر محبت اور الفت کا انداز تھا جس نے کروڑوں شائقین کرکٹ کے دل جیت لیے ہیں۔

کچھ ایسے ہی خوشگوار لمحات بھارتی کھلاڑی گذشتہ ورلڈ کپ میں سرفراز احمد کے بیٹے کے ساتھ بھی دکھا چکے ہیں۔

کرکٹ صرف کھیل ہی نہیں محبتوں کی سفیر بھی ہے اور جذبات کی امین بھی، جس کے دامن میں اگر کھیل کی تیزی ہے تو دوستی کی جھلک بھی۔

سوشل میڈیا پر بھی بسمہ کی بیٹی کے چرچے رہے۔ ٹوئٹر پر ایک صارف بینش عزیر نے بسمہ معروف کو خواتین کے لیے ایک رول ماڈل قرار دیا۔

علی افضل نے لکھا: ’ایک ایسے معاشرے میں جہاں خواتین کو کیریئر اور خاندان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوتا ہے، بسمہ معروف یہ ظاہر کر رہی ہیں کہ دونوں کام کیے جا سکتے ہیں - بہت متاثر کن ہے۔!‘

کیا پاکستان اور کیا پاکستان سے باہر سب اس بات پر متفق ہیں کہ بسمہ معروف اور ان کی بیٹی نے ایک زبردست روایات کی بنیاد رکھ دی ہے۔

ٹیم کی تیاریاں

ایونٹ کے آغاز سے قبل پاکستان نے وارم اپ میچز میں میزبان نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش کے خلاف عمدہ کامیابیاں حاصل کی تھیں۔ دونوں ٹیموں کو شکست دینے کے باعث قومی خواتین کرکٹ ٹیم کے حوصلے بلند ہیں۔

اس موقع پرپی سی بی ڈیجٹل کے لیے فاسٹ باؤلر ڈیانا بیگ سے گفتگو کرتے ہوئے  کپتان بسمہ معروف کا کہنا تھا کہ تمام کھلاڑیوں نے میگا ایونٹ کے لیے کراچی میں منعقدہ تربیتی کیمپ میں سخت مشقیں کیں، جن کے ثمرات کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکواڈ میں شامل ہر رکن کا اعتماد بلند ہے اور انہیں امید ہے کہ اس ماحول میں پاکستان کی ٹیم بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔

بسمہ معروف نے کہا کہ ٹریولنگ ریزرو سمیت سکواڈ میں شامل ہر رکن ان کے لیے میچ ونر ہے اور بحیثیت کپتان انہیں تمام کھلاڑیوں کی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام کھلاڑی ذمہ داری کا مظاہرہ کررہی ہیں اور وارم اپ میچز کے نتائج اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان کا کہناہے کہ میگا ایونٹ کے لیے پاکستان کی تیاری مکمل ہے، یہ کنڈیشنز ہمارے  فاسٹ باؤلرز کے لیے سازگار ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ایونٹ کا ابتدائی میچ بہت اہم ہوتا ہے، کوشش ہوگی کہ پہلے میچ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے پورے  ٹورنامنٹ میں یہی تسلسل برقرار رکھا جائے۔

سکواڈ:

بسمہ معروف (کپتان)، ندا ڈار (نائب کپتان)، ایمن انور، عالیہ ریاض، انعم امین، ڈیانا بیگ، فاطمہ ثناء، غلام فاطمہ، جویریہ خان، منیبہ علی، ناہیدہ خان، نشرہ سندھو، عمیمہ سہیل، سدرہ امین اور سدرہ نواز(وکٹ کیپر)

 ٹریولنگ ریزرو: ارم جاوید، نجیہ علوی  (وکٹ کیپر) اور طوبہٰ حسن

اسپورٹ اسٹاف: عائشہ جلیل (ٹیم منیجر)، ڈیوڈ ہیمپ (ہیڈ کوچ)، ارشد خان (اسسٹنٹ کوچ)، کامران حسین (اسسٹنٹ کوچ)، صبور احمد (اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشنگ کوچ)، زبیر احمد (ویڈیو اینالسٹ)، احسن افتخار ناگی (میڈیا اینڈ ڈیجیٹل کنٹنٹ مینیجر) اور رفعت گل (فزیو تھراپسٹ)

آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ 2022 میں پاکستان کے میچز کا باقی ماندہ شیڈول

8 مارچ:  پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا بمقام بے اوول، ترنگا

11 مارچ : پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ بمقام بے اوول، ترنگا

14 مارچ : پاکستان بمقابلہ بنگلہ دیش بمقام سیڈون پارک، ہملٹن

21 مارچ : پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز بمقام سیڈون پارک، ہملٹن

24 مارچ:  پاکستان بمقابلہ انگلینڈبمقام ہیگلے اوول کرائسٹ چرچ

26 مارچ : پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈبمقام ہیگلے اوول کرائسٹ چرچ

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ