چیف جسٹس قاضی فائر عیسی نے ریمارکس دیے کہ ’ملک میں بہت زیادہ تفرقہ ہے اور شاید لوگ عدلیہ کی آزادی سے زیادہ اس بات میں دلچسپی لیتے ہیں کہ ان کا نظریہ عام ہو۔
اسلام آباد ہائی کورٹ
سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے ججز خطوط ازخود نوٹس کیس کے تحریری فیصلے میں اپنے اضافی نوٹ میں لکھا ہے کہ ’کٹہرے میں انتظامیہ ہے تو بارِ ثبوت بھی انتظامیہ پر ہے۔‘