اس بحری گزرگاہ کے ذریعے سالانہ 600 ارب ڈالر کا سامان گزرتا ہے اور اگر یہ لمبے عرصے کے لیے بند ہو گئی تو عالمی معیشت پر اس کے گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔
ایرانی تیل
اس بل کے تحت یورپی ممالک کو تین مہینے کا وقت دیا جائے گا جس میں انہیں ایران کے تیل اور گیس کے شعبوں پر عائد پابندیوں کو نرم کرنا ہو گا جبکہ بین الااقوامی بینکاری نظام میں ایران کی واپسی کو بھی یقینی بنانا ہو گا۔