2018کے بعد تقریباً چار سال اس جماعت کا نہ صرف بلوچستان بلکہ ملک کی سیاست میں اہم کردار رہا جبکہ صوبے کی وزارت اعلی اس جماعت کے پاس رہی بلکہ چیئرمین سینیٹ بھی اسی پارٹی سے ہیں۔
جام کمال
بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ جام کمال یہ کہتے رہے ہیں کہ ان کا پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد تو تھا لیکن ان کے ساتھ اتحادیوں والا برتاؤ نہیں کیا گیا۔