پاکستان خیبر پختونخوا: پولیو ورکرز کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار زخمی مقامی پولیس چیف نے بتایا کہ چھ سے آٹھ مشتبہ عسکریت پسندوں نے گھات لگا کر فائرنگ کی اور پولیس وین پر دستی بم پھینکے۔
زاویہ سید طلعت حسین اسلام آباد کے صحافیوں کی چیخیں ہر قاتلانہ حملے کو غیر نصابی سرگرمیوں کے رجسٹر میں درج کر کے کھاتا بند کر دیا جاتا ہے۔ نہ جانے تمام غیرت مند گولیاں مزاحمتی صحافیوں کی سمت ہی کیوں چلی آتی ہیں؟