سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک اور ’قاتلانہ حملے‘ کی کوشش میں اس وقت محفوظ رہے جب وہ فلوریڈا کے ویسٹ پام بیچ میں اپنے کورس پر گولف کھیل رہے تھے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سیکرٹ سروس کے ایجنٹوں کی فائرنگ کے بعد مشتبہ حملہ آور ایک اے کے 47 طرز کی اسالٹ رائفل، گو پرو کیمرہ اور دیگر اشیا جائے وقوعہ پر چھوڑ کر گاڑی میں فرار ہو گیا لیکن بعد میں اسے گرفتار کر لیا گیا۔
مشتبہ حملہ آور کون ہے؟
امریکی نشریاتی اداروں سی این این، فاکس نیوز اور نیو یارک ٹائمز نے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے حوالے سے مشتبہ شخص کی شناخت ہوائی ریاست کے 58 سالہ رائن ویزلی روتھ کے طور پر کی ہے۔ تاہم ایف بی آئی نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا اور روئٹرز بھی آزادانہ طور پر ان کی شناخت کی تصدیق نہیں کر سکا۔
روئٹرز کو ایکس، فیس بک اور لنکڈ ان پر رائن روتھ کے پروفائلز ملے جن کا ذکر مشتبہ شخص کے طور پر امریکی نشریاتی اداروں نے کیا تھا۔
تاہم فیس بک اور ایکس پروفائلز تک عوامی رسائی کو فائرنگ کے چند گھنٹے بعد ہٹا دیا گیا۔
روتھ کے تین اکاؤنٹس بتاتے ہیں کہ وہ روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کا پرجوش حامی تھا۔ کئی پوسٹوں میں وہ یوکرین کی جنگی کوششوں کے لیے فوجیوں کو بھرتی کرنے میں مدد کرنے کی کوشش کرتا دکھائی دیا۔
ملزم کے بارے میں تفصیلات آہستہ آہستہ سامنے آ رہی ہیں۔
امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے رائن روتھ کے بیٹے نے انہیں ’ایک محبت کرنے والا اور خیال رکھنے والا باپ‘ قرار دیا۔
انہوں نے سی این این کو بتایا: ’میں نہیں جانتا کہ فلوریڈا میں کیا ہوا ہے، جو کچھ ہوا میں اسے سمجھ نہیں پا رہا۔ میں نے چھوٹی عمر سے انہیں دیکھا ہے وہ ایسے شخص نہیں لگتے جن سے اس حد تک پاگل پن کی امید کی جا سکے۔ وہ تشدد کو پسند نہیں کرتے تھے۔‘
امریکی میڈیا کے مطابق رائن روتھ کا کوئی فوجی تجربہ نہیں تھا۔ انہوں نے 2023 میں نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ وہ 2022 میں روس کے حملے کے فوراً بعد یوکرین گئے تھے تاکہ طالبان سے فرار ہونے والے افغان فوجیوں کو (روس کے خلاف) لڑنے کے لیے بھرتی کیا جا سکے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایسا لگتا ہے کہ وہ رواں سال میں بھی بھرتی کی کوششوں میں مصروف رہے جیسا کہ جولائی میں انہوں نے فیس بک پر لکھا: ’ہم اب بھی کوشش کر رہے ہیں کہ یوکرین افغان فوجیوں کو قبول کر لے اور امید ہے کہ آنے والے وقت یا کچھ مہینوں میں کچھ جواب ملیں گے۔ براہ کرم صبر کریں۔‘
کچھ امریکی میڈیا رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ رائن روتھ کا مجرمانہ ریکارڈ تھا۔ سی بی ایس کے ذرائع کے مطابق رائن روتھ پر 2002 اور 2010 کے درمیان شمالی کیرولائنا کی گلفورڈ کاؤنٹی میں متعدد سنگین جرائم کا الزام لگا اور انہیں سزا سنائی گئی۔
سی بی ایس کی رپورٹ کے مطابق ان جرائم میں غیر قانونی اسلحہ رکھنا، پولیس افسر کی گرفتاری کے خلاف مزاحمت، منسوخ شدہ لائسنس کے ساتھ گاڑی چلانا، چوری شدہ املاک کا قبضہ اور موٹر گاڑی کو ٹکر مارنا شامل ہیں۔