جب مرد صحافی بلا کسی رکاوٹ کے نئی دہلی میں افغان سفارت خانے میں داخل ہو گئے تو ارپن رائے اور ان کی خواتین ساتھیوں کو دروازے کے باہر ہی انتظار کرنے پر مجبور کیا گیا۔
خاتون صحافی
آخر کیوں ہم خواتین صحافیوں کو ایک بوجھ تصور کرتے ہیں کہ وہ جلسے جلوسوں میں نہ جائیں یا وہ ہنگاموں کی کوریج کے لیے غیر موزوں ہیں؟