نصیرالدین کے بھائی، کثیرالدین، 1997 میں اس وقت ان کے ساتھ تھے جب یہ حادثہ پیش آیا۔ وہ دونوں گھوڑے پر سوار تھے جب نصیرالدین گلیشیئر میں لاپتہ ہو گئے۔
لاش
ملزم نے خاتون کو قتل کرنے کے بعد لاش کو سوٹ کیس میں ڈال کر بالکونی میں اینٹیں اور سیمنٹ لگا کر دفن کر دیا، جہاں برسوں تک اس کا پتہ نہیں چل سکا۔