کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس فیز چھ کے اتحاد کمرشل میں ایک فلیٹ سے معروف اداکارہ اور ماڈل حمیرا اصغر علی کی کئی دن پرانی لاش برآمد ہوئی ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق لاش ایک عمارت کے چوتھے فلور پر واقع فلیٹ سے ملی ہے، جسے ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ایس ایس پی جنوبی مہزور علی نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حمیرا اصغر علی کا تعلق لاہور سے تھا اور وہ ڈیفنس میں کرائے کے مکان میں مقیم تھیں۔ متعدد بار کرایہ ادا نہ کرنے پر مکان مالک نے عدالت سے رجوع کیا، جس کے بعد عدالتی حکم پر پولیس کے ہمراہ دروازہ توڑ کر گھر میں داخل ہوئے، جہاں اداکارہ کی ایک ماہ پرانی لاش ملی۔
ریسکیو حکام کے مطابق لاش کی حالت سے اندازہ ہوتا ہے کہ موت کو کئی روز گزر چکے تھے۔ حمیرا اصغر علی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
اداکارہ حمیرا اصغر نے انڈپینڈنٹ اردو کو 25 دسمبر 2022 میں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ 40 سے زائد تھیٹر ڈراموں میں حصہ لےچکی ہیں۔
انہوں نے بتایا تھا کہ انہوں اپنی والدہ سے خواہش کا اظہار کیا کہ چوں کہ ان کی تمام پڑھائی آرٹس کی ہے اس لیے انہیں ماڈلنگ کرنے دی جائے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’اس وقت میرا وزن زیادہ ہونے کے باوجود مجھے میری والدہ نے ماڈلنگ کرنے کی اجازت دی۔ انہوں نے کہا اگر کرنی ہی ہے تو ایک دوسال باڈی کو ایسا کرو کہ میں اگر اجازت دوں تو ارد گرد کے لوگ مزاق نہ اڑائیں کہ دیکھو ان کی بیٹی کی ماڈل والا حلیہ یا جسامت نہیں ہے۔ والدہ نے ہر چیز میں مجھے بہت سپورٹ کیا۔‘
حمیرا اصغر نے تقریبا دو سال پہلے یعنی 2000 میں کراچی سے ٹیلی وژن سے کام کا آغاز کیا ہے۔
پاکستان کے ریئلٹی شو ’تماشہ‘ سے انہیں بہت پذیرائی ملی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ وہاں کھیلنے کے لیے ہی گئی تھیں، وہاں کچھ حساس معاملوں پرآواز بھی اٹھائی جن میں سے ایک خواتین کی عزت کا معاملہ بھی تھا۔
مارگلہ کی پہاڑیوں پر لگنے والی آگ کے معاملہ میں حمیرا اصغر کا نام بھی سامنے آیا لیکن سوشل میڈیا پر عوام انہیں کسی ٹک ٹاکر سے تشبیح دے رہے تھے جو وہ نہیں تھیں۔
’لوگوں کو صرف میرا نام پتہ تھا چہرہ نہیں، میں اتنے عرصے سے اسلام آباد نہیں آئی تھی نہ اس معاملہ سے لینا دینا تھا۔ مجھے اس سارے واقعے سے کافی مایوسی ہوئی۔‘