کبھی افغانستان میں مذہب کی سیاست کا سرچشمہ اسلام آباد تھا مگر اب منظرنامہ بدل رہا ہے۔ افغان طالبان اپنے قومی مفاد کے مطابق خود تعبیرِ مذہب طے کر رہے ہیں اور شاید اب فتویٰ کا جغرافیہ اسلام آباد سے دہلی تک پھیلنے والا ہے۔
مدارس
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ’ہم ایوان صدر سے شکایت کرتے ہیں آپ کا دوسرا اعتراض آئینی لحاظ سے درست نہیں،‘ وزیر قانون نے کہا کہ ’صدر کی رضا کے بغیر کوئی قانون مکمل نہیں ہوتا۔‘