مہاراشٹر کے تاریخی شنیوار واڑہ قلعے میں مسلمان خواتین کی نماز ادا کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر ہونے کے بعد بی جے پی کی مدھا کلکرنی قلعے تک مارچ کرتی ہوئی گئیں اور اس جگہ کو گائے کے گوبر اور پیشاب سے ’پاک‘ کیا۔
مسلمان اقلیت
انڈیا ہیٹ لیب (آئی ایچ ایل) نے ایک رپورٹ میں کہا کہ اس چونکا دینے والے اضافے کا ’انڈٰیا کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے نظریاتی عزائم اور وسیع تر ہندو قوم پرست تحریک کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔‘