انچارچ کنٹرول روم سکھر بیراج عبدالعزیز سومرو کے مطابق ’مئی کے تیسرے ہفتے میں سندھ کے تینوں بیراجوں پر پانی کی طلب ایک لاکھ پانچ ہزار کیوسک ہوتی ہے، جب کہ اس وقت سندھ کو گڈو بیراج پر 57 ہزار 200 کیوسک پانی مل رہا ہے۔
پانی کی قلت
2012 میں امریکی امدادی ادارے یو ایس ایڈ نے سندھ کی میونسپل سروسز کی بہتری کے لیے چھ کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی گرانٹ کا وعدہ کیا تھا، جس میں 22 کلومیٹر دور نہر سے پانی کی فراہمی اور فلٹریشن پلانٹ کی مرمت کا منصوبہ بھی شامل تھا۔