جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینیئر کا کہنا ہے کہ جس ایکٹ کو غیر آئینی قرار دیا گیا ہے اس کے تحت بس کچھ ہی مدرسوں کو حکومت گرانٹ دیتی رہی ہے، وہ بھی صرف جدید تعلیم کے حصول کے لیے۔
مدارس
خیبر پختونخوا حکومت کے اس منصوبے کی کل مالیت چھ کروڑ روپے رکھی گئی ہے اور اس سے سالانہ 1500 طالب علم مستفید ہو سکیں گے۔