صادق سنجرانی

زاویہ

عادل شاہ زیب ’تبدیلی‘ کا آغاز کیا صادق سنجرانی سے؟

بیس نومبر کے بعد کی کہانی مختلف ہوسکتی ہے اور حکومت کی یہ دونوں اتحادی جماعتیں شدت سے یہ بات دہرانے لگیں گی کہ مہنگائی اور خراب کارکردگی کی وجہ سے ان کے اراکین اسمبلی اپنے حلقوں تک میں نہیں جاسکتے، اس لیے اب حکومت چھوڑنا ان کے لیے سیاسی بقا کا مسئلہ ہے۔

نیوٹرل گیم

سوال تو حکومت سے بھی ہوگا کہ ووٹ بِکنے اور ہارس ٹریڈنگ کے مخالف بیانیے والے ڈپٹی چیئرمین کے اضافی ووٹوں پر مطمئن اور خوش کیوں ہیں۔ سنجرانی کی جیت کے لیے کام کرنے والوں نے البتہ اِس بار نہایت باریک کام نفاست کے ساتھ کیا ہے۔