آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا۔ لگتا ہے کہ اگلے چند برسوں کے اندر اندر مزاح کا صفحہ بالکل کورا رہ جائے گا کیوں کہ ہر لطیفے سے کسی نہ کسی طبقے یا گروہ کی دل آزاری کا خدشہ رہے گا۔
جنرل اسمبلی میں کی گئی وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی تقریر کے جس حصے پر تنقید ہو رہی ہے وہ یہ ہے کہ ’قبائلی اضلاع کے لوگوں نے افغان طالبان کا ساتھ پشتون قوم پرستی کی بنیاد پر دیا تھا۔‘