پاکستان میں نسل پرستی کے حوالے سے سامنے آنے والی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس کے بعد ملک میں بسنے والوں میں تفریق پھیلانے کے حوالے سے بحث شروع ہوگئی ہے۔
ناشپاتی پرائم کے نام سے ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم کی ویڈیو جو بظاہر ملک میں نسل پرستی کے خلاف بنائی گئی ہے 'پٹھان سے شادی نہیں کروں گی' کے ٹائٹل سے 23 ستمبر کو ٹوئٹر پر ریلیز ہوئی تاہم اس کے وائرل ہونے کے بعد یہ گذشتہ رات سے سوشل میڈیا پر زیر بحث رہی۔
اب تک 21 لاکھ سے زائد بار دیکھی جانے والی ویڈیو میں ایک لڑکی اور لڑکے کو شادی کے لیے ایک ریستوران میں ملتے دکھایا گیا ہے تاہم لڑکے کے بیٹھتے ہی لڑکی کہہ دیتی ہے کہ اسے 'پٹھان سے شادی نہیں کرنی کیونکہ وہ غصہ ور، گرم مزاج اور شدت پسند ہوتے ہیں۔'
جب لڑکا اس سے پوچھتا ہے کہ وہ پشتونوں کی بات کر رہی یا پختونوں کی تو وہ کہتی ہے کہ 'ایک ہی بات' ہے۔ وہ پختونوں کے حوالے سے مزید کہتی ہے کہ 'وہ جب بھی بات کرتے ہیں گلہ ہی کرتے ہیں، منفی بات کرتے ہیں، اس ملک نے دیا ہی کیا ہے؟ تعصب ہی تعصب۔'
Pathan Say Shadi Nahi Karungi#SayNoToRacism #Pakhtoon #Punjabi #Sindhi #Balochi #Muhajir pic.twitter.com/EcDuzVXvc7
— Nashpati Prime (@NashpatiPrime) September 23, 2020
جواب میں لڑکا اسے بطاہر اس کی بات کا احساس دلانے کے لیے پوچھتا ہے کہ وہ اردو بولنے والی ہے تو اسے کیسا لگتا ہے کہ جب گٹکا کھانے والوں کو ہر اردو بولنے والے سے ملایا جائے؟
وہ کہتا ہے: 'ہمیں بھی برا لگتا ہے جب پختونوں کو ایک شدت پسند پشتین سے ملایا جائے۔'
'ہر پختون پشتین نہیں ہوتا۔' یہ کہہ کر وہ چلنے کی تیاری کرتا ہے، اور سکرین پر 'نسل پرستی سے انکار کریں، ہم سب کا تعلق ایک پاکستان سے ہے،' کا پیغام ابھرتا ہے۔
ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد کئی صارفین نے اس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے بظاہر پشتونوں اور منظور پشتین کی پختون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے خلاف پراپیگینڈا قرار دیا گیا۔
رکن قومی اسمبلی اور پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ نے کہا: 'پشتوتوں کے خلاف ایسی نسل پرستانہ باتیں نئی نہیں۔ ہم اسے روز سنتے ہیں۔ اپنے لوگوں کے لیے انصاف اور حقوق مانگنا ہمیں شدت پسند نہیں بناتا۔'
Such blatantly racist vitriol against Pashtuns is not new. We experience it first hand every day. Demanding rights for our people, demanding justice and demanding an end to atrocities committed against our people does not make us extremists. Strongly #Condemnable and #Sharamnak https://t.co/ebIlX9W13B
— Mohsin Dawar (@mjdawar) September 24, 2020
سماجی کارکن ماروی سرمد نے طنز کرتے ہوئے کہا: 'واہ منظور پشتین، جو پر امن جمہوری طریقے سے ضروری مسائل اجاگر کرتے ہیں شدت پسند اور طالبان اچھے؟ کیا دنیا میں رہ رہے ہیں ہم۔'
Pashteen extremist? Wow. Even entertainment industry is hostage to so called 5th generation war. Branding Manzoor Pashteen as "extremist". He highlights important issues using peaceful democratic means. Yet, he is extremist and Taliban are good. What a nasty little world. https://t.co/XltTDjYrxH
— Marvi Sirmed (@marvisirmed) September 24, 2020
ملالہ یوسفزئی کے والد ضیالدین یوسفزئی نے پیمرا سے اس ویڈیو کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
Disgusting. This sophisticated profiling of peace loving Pashtuns as extremists is highly condemnable. @reportpemra must take notice of it. https://t.co/9lNe51QcZt
— Ziauddin Yousafzai (@ZiauddinY) September 24, 2020
قومی عوامی تحریک کے صدر آیاز لطیف پلیجو نے کہا کہ ملک میں سندھیوں، پشتونوں اور بلوچوں کو جنرل ضیا کے دور سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ضيا دور سے”نيشنل” چينلز پشتونوں،سندھيوں اور بلوچوں کو ہتک آميز يا مزاحيہ انداز ميں پيش کرتے آرہےہيں. دہشتگرد،منشيات فروش،ڈاکو، سائيں سرکار،گينگ وار، يے القابات دينےکا مقصد ان کی ثقافت،ثابت قدمی اور دليري کو نشانہ بنانہ ہے. پشتون بہادر اور باکردار قوم اور ہمارے قابل فخر ہموطن ہيں. pic.twitter.com/pE9yyCzIDa
— Ayaz Latif Palijo (@AyazLatifPalijo) September 24, 2020
ویڈیو کے ردعمل میں IAmPashteen# کا ٹرینڈ بھی چل پڑا۔
صحافی ملک اچکزئی نے کہا کہ 'ریاست کا بیانا ایسا بن رہا ہے کہ پشتون کو ظام سے پریشان ہیں، وہیں غلط ہیں ناکہ متاثرین۔'
The state cultural hegemony imposed this way to frame Pashtuns/Pashteens the victims of terrorism, extremism, exploitation and oppression in a way as if they are cause of the problem not victims. This is what everyone says loud that #IAmPashteen asking rights and end to terrorism https://t.co/Vw8wGcvOCT
— Malik Achakzai (@MalikAchkJourno) September 24, 2020
کاشف داوڑ نامی ایک صارف نے لکھا: 'اسامہ بن لادن کو شہید کہنے والے ہمیں شدت پسند کہہ رہے ہیں۔
Those who call Osama bin Laden a martyr are calling us extremists
— KasHif Pashteen (@KashiifDawar) September 25, 2020
Isn't a hypocrisy?#IAmPashteen
پیر عبدل جبار نامی صارف نے کہا کہ وہ پختون ہیں اور شدت پسند نہیں، وہ بس اپنی زمین پر اپنے حقوق چاہتے ہیں۔
I am Pakhtoon and I am not extremist. I just want my rights on my resources and on my land and my freedom.#IAmPashteen
— Pir Abdul Jabbar (@PirAbdulJabbar4) September 24, 2020