پی ٹی ایم اور حکومت کے درمیان مذاکرات شروع

پی ٹی ایم نے حکومت کے ساتھ مذاکرات شروع ہونے کی تصدیق کی ہے، البتہ مذاکرات کہاں ہو رہے ہیں اور اس کے کتنے دور ہو چکے ہیں، میڈیا کو اس بارے میں کچھ نہیں بتایا جا رہا۔

مذاکرات کی کامیابی اس بات پر منحصر ہے کہ حکومت خیر سگالی کے طور پر پی ٹی ایم کے گرفتار کارکنان کو رہا کرے اور ان کے خلاف درج مقدمات کو ختم کیا جائے: منظور پشتین(اے ایف پی)

پختون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) نے تصدیق کی ہے کہ ان کے حکومت کے ساتھ مذاکرات شروع ہو چکے ہیں، تاہم تنظیم نے اس بارے میں مزید کچھ بتانے سےگریز کیا ہے۔ 

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے وزیر دفاع پرویز خٹک کے ذریعے پی ٹی ایم کو چند ماہ قبل مذاکرات کی دعوت دی تھی۔ پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے مذاکرات کی تصدیق کی، البتہ ان کے مطابق حکومت کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی اس بات پر منحصر ہے کہ حکومت خیر سگالی کے طور پر پی ٹی ایم کے گرفتار کارکنان کو رہا کرے اور ان کے خلاف درج مقدمات کو ختم کیا جائے۔ 

حکومتی ذرائع کے مطابق پی ٹی ایم کے ساتھ مذاکرات کے لیے بنائی گئی کمیٹی تین ارکان پر مشتمل ہے، جن میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر دفاع پرویز خٹک اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی شامل ہیں۔ دوسری جانب پی ٹی ایم نے مذاکرات کے لیے آٹھ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس میں منظور پشتین، رکن پارلیمنٹ محسن داوڑ اور علی وزیر سمیت دیگر رہنما شامل ہیں۔ 

وزیر دفاع پرویز خٹک نے بیان جاری کیا تھا کہ حکومت پی ٹی ایم کے ساتھ مذاکرات کی خواہش رکھتی ہے جس کے بعد پی ٹی ایم کی قیادت نے پریس کانفرنس کر کے پرویز خٹک کے بیان کو خوش آئند قراد دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ حکومت مذاکرات میں سنجیدگی سے اقدامات اٹھائے۔ 

پی ٹی ایم ذرائع کے مطابق پی ٹی ایم کے رہنما حنیف پشتین پر درج مقدمات کو ختم کرنا بھی انہیں مذاکرات کے مرہون منت ہے۔ ان پر دفعہ 302 کے تحت درج مقدمہ بھی خارج کردیا جائے گا۔ 

حکومتی کمیٹی نے اپنے مطالبات میں اس بات پر زور دیا ہے کہ پی ٹی ایم  کسی بھی ریاستی ادارے کے خلاف نعرے بازی اور سوشل میڈیا ٹرولنگ نہیں کرے گی، تاہم اگر کہیں پر کسی ادارے کا افسر یا ملازم کوئی غیر قانونی قدم اٹھاتا ہے تو اس کی ذات کے خلاف بھرپور احتجاج کا حق ہوگا لیکن اس افسر کے ادارے کو اجتماعی طور پر نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اب تک حکومت اور پی ٹی ایم کے مذاکرات کی ایک سے زائد نشستیں ہوچکی ہیں۔ مذاکرات کہاں پر ہو رہے ہیں اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ اب تک جتنی بھی نشستیں ہوئیں وہ اسلام آباد کے کسی اہم مقام پر ہوئیں، تاہم مذاکراتی مقام کو خفیہ رکھا جا رہا ہے۔ 

اس سے قبل مارچ 2019 میں بھی حکومت نے پی ٹی ایم کے ساتھ مذاکرات کا اعلان کیا تھا لیکن بات چیت کچھ زیادہ نہیں چل پائی تھی کیونکہ پی ٹی ایم مذاکرات کے لیے تشکیل دی گئی حکومتی ٹیم کے اختیارات سے مطمئن نہیں تھی۔ 

مذاکرات کے تازہ دور کو اب تک میڈیا کی نظروں سے دور رکھا گیا ہے جس کا بظاہر مقصد ان میں پیش رفت کے بعد ہی کسی اعلان کی ضرورت ہوسکتی ہے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست