2010 میں اس وقت کے ایرانی صدر احمدی نژاد نے کہا تھا کہ ’اگر یہ واضح کر دیا جائے کہ لیونسن کا مشن اور مقاصد کیا تھے، یا یہ کہ آیا وہ واقعی کسی مشن پر تھے، تب ان کے بارے میں کوئی مخصوص مدد فراہم کی جا سکتی ہے۔‘
سفیر
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق عسکریت پسندی کے واقعات کا ’سرغنہ‘ عطا اللہ عرف مہران علاقے میں ’دہشت گردی‘ کی متعدد سرگرمیوں میں ملوث تھا۔