1980 کے بعد دنیا کی سب سے مہلک رہائشی عمارت کی آگ میں 120 سے زیادہ افراد جان کی بازی ہار گئے۔
فائر فائٹرز
کراچی کی فیکٹری میں بدھ اور جمعرات کی شب لگنے والی آگ پر قابو پانے کے دوران اپنے تین ساتھیوں سمیت جان سے جانے والے فائر فائٹر محمد محسن کے بھائی کا کہنا ہے کہ ’فائر بریگیڈ کی جانب سے انہیں کوئی حفاظتی سامان نہیں دیا گیا تھا۔‘