تجزیہ کاروں کے خیال میں ٹی ایل پی اور ایم ایم ایل کو 2018 کے انتخابات میں ن لیگ کا ووٹ بینک تقسیم کر کے سیاسی انجنیئرنگ کے لیے استعمال کیا گیا تھا لیکن اس مرتبہ ان جماعتوں کو اس طرح پذیرائی ملنا مشکل نظر آتا ہے۔
ٹی ایل پی
ٹی ایل پی کے ترجمان نے بتایا کہ حکومت سے طے پانے والے معاہدے کے پیش نظر 50 فیصد مطالبات تسلیم ہونے پر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا جا رہا ہے۔