اس ’بلیو روم‘ کے نہاں خانوں سے ایک چیز یہ سامنے آئی ہے کہ اصلی اور بڑی خواہش اور کوشش ہی نہیں تیاری و ترجیح یہ ہے کہ غزہ چاہیے اور اہل غزہ اور حماس دونوں کے بغیر چاہیے۔
حماس نے اسرائیل اور اس کے سرپرست و اتحادیوں کی تمام تر اسلحہ سامانی کے مقابلے گھریلو ساختہ اسلحے کے ذریعے ایسی دلیری و بہادری دکھائی ہے کہ سب کو پسپا ہونا پڑا۔ کسی کو جنگی اور کسی کو سفارتی محاذ سے۔