دریائے راوی

نقطۂ نظر

راوی مسکین بے قصور ہے

بارش تو ہو گی، کسی سال زیادہ ہو گی کسی سال کم ہو گی۔ دریا بے قصور ہے۔ وہ اپنی زمین کو لوٹا ہے جہاں وہ صدیوں سے بہہ رہا تھا۔ دریا تو وہیں بہے گا۔