مقتول کے بیٹے نے ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا کہ ’نامعلوم نوجوان حملہ آور نے صاف ستھرا پنجاب کی وردی پہن رکھی تھی جس نے شاپر سے پستول نکال کر میرے والد پر دو فائر کیے۔‘
احمدی فرقہ
آستانہ حیدریہ کرتو والا کے سجادہ نشین اور امن کمیٹی کے سربراہ سید مستجاب حیدر نے کہا کہ ’ہمارے گاؤں میں تمام مسالک سے تعلق رکھنے والے لوگ آباد ہیں۔‘