قدیم یونانی زمانے سے ہم جانتے ہیں کہ جب ہم بیمار ہوتے ہیں تو ہم مختلف قسم کی بو خارج کرتے ہیں۔ اگر کسی شخص کا جھونکا میٹھا یا فروٹی ہو تو ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ نظام ہاضمہ میں موجود شکر ٹوٹ نہیں رہی اور شاید اس شخص کو ذیابیطس ہے۔
خوشبو
اسرائیلی محققین کو پتہ چلا ہے کہ جس طرح کتے نئے دوست کی جنس، صحت یا مزاج کا تعین کرنے کے لیے ایک دوسرے کو سونگھ سکتے ہیں اسی طرح انسان بھی ایک دوسرے کی مہک سے کام لیتے ہیں۔