ہر نتھنا الگ الگ سونگھتا ہے: سائنس دان

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس بارے میں نسبتاً کم معلومات ہیں کہ دونوں نتھنوں سے حاصل ہونے والی معلومات کو دماغ کس طرح کرتا ہے۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ دماغ سگنلز کو عارضی طور پر الگ کر کے ہر نتھنے سے پیدا ہونے والی بو کی معلومات کو الگ الگ رکھتا ہے (اینواتو)

ایک نئی تحقیق کے مطابق انسان کا ہر نتھنا آس پاس کے ماحول کو الگ الگ سونگھتے ہوئے آزادانہ طور پر کام کرتا ہے۔

اس تحقیق سے اس بات کی مزید وضاحت ہوتی ہے کہ دماغ حواس سے ملنے والی معلومات پر کس طرح عمل کرتا ہے۔

کرنٹ بائیولوجی نامی جریدے میں گذشتہ ہفتے شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ناک کا بایاں اور دایاں نتھنا آزادانہ طور پر سونگھتے ہیں، اور دماغ اردگرد کی مکمل تصویر کے لیے حواس کے سگنلز کو وقت کے مختلف دورانیے میں پراسس کرتا ہے۔

سائنس دانوں، بشمول یونیورسٹی آف پینسلوینیا کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ’سونگھنے کے نظام میں بو کے ردِ عمل پر خاصی تحقیق کے باوجود اس بارے میں بہت کم معلومات ہیں کہ دونوں نتھنوں سے آنے والی معلومات کیسے مربوط کی جاتی ہے اور انسانی نظامِ شامہ ان میں فرق کیسے کرتا ہے۔‘

اس تحقیق میں سائنس دانوں نے مرگی کے 10 مریضوں کا جائزہ لیا جن کے دماغ میں الیکٹروڈ لگائے گئے تھے۔

پھر محققین نے تین مختلف خوشبوؤں میں سے ایک کو ان کے ایک نتھنے میں ڈالا اور پھر دونوں میں ایک ساتھ  ڈالا۔

اس کے بعد شرکا سے کہا گیا کہ وہ ہر ٹرائل میں بو کا پتہ لگائیں اور یہ بھی بتائیں کہ انہوں نے شناخت کے لیے کون سا نتھنا استعمال کیا۔

اس عمل کے دوران محققین نے دماغ کی سرگرمی سے متعلق اعداد و شمار جمع کرنے کے لیے الیکٹروڈز کا استعمال کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سائنس دانوں نے خاص طور پر دماغ کے پیریفارم کورٹیکس (پی سی) کی سرگرمی پر توجہ مرکوز کی، جو اس جگہ کے طور پر جانا جاتا ہے جہاں سے سونگھنے کی حس  کو کنٹرول اور اس سے ملنے والی معلومات کی وضاحت کی جاتی ہے۔

محققین کو معلوم ہوا کہ جب ایک ہی بو دونوں نتھنوں میں ڈالی گئی تو دماغ کی سرگرمی ایک جیسی تھی، لیکن ایک ہو بہو نہیں تھی۔

دونوں نتھنوں کے ذریعے ایک ساتھ سونگھنے سے دماغ میں سرگرمی کے دو الگ الگ واقعات بھی ہوئے جن میں چند ملی سیکنڈ کا فرق تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نتھنوں کے کام کرنے کا طریقہ کار ہمیشہ کچھ حد الگ ہوتا ہے۔

محققین لکھتے ہیں، ’دونوں نتھنوں سے ابھرنے والی بدبو کی معلومات عارضی طور پر انسانی پیریفارم کورٹیکس میں الگ ہوتی ہیں۔

سائنس دانوں کے مطابق اس حالیہ تحقیق کے اہم مضمرات یہ سمجھنے کے لیے ہیں کہ دماغ بدبو پر عمل کرنے کے لیے کس طرح کام کرتا ہے۔

اس سے ثابت ہوتا ہے کہ دماغ سگنلز کو عارضی طور پر الگ کر کے ہر نتھنے سے پیدا ہونے والی بو کی معلومات کو الگ الگ رکھتا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق