محکمہ زراعت سندھ کے کے مطابق اس منصوبے کے تحت صوبے میں 22 لاکھ 62 ہزار ایکڑ زمین پر گندم کاشت ہوگی اور کسان کو فی ایکڑ 24 ہزار 700 روپے سبسڈی دی جائے گی۔
معیشت
عالمی بینک کی 198 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ اضافہ ’نہ صرف کرونا وائرس، مہنگائی اور سیلاب جیسے متعدد اقتصادی اور قدرتی چیزوں کی وجہ سے ہوا بلکہ اس کی ایک بڑی وجہ معاشی ترقی کا وہ ماڈل ہے جو اب غیر موثر ہو چکا ہے۔‘