اخوان المسلمین اور طالبان گروپ کے رہنماؤں کے درمیان رابطے شروع ہوئے اور دونوں اطراف کے اعلیٰ سطحی وفود نے ترکی اور افغانستان کا سفر کیا۔
سابق ایرانی صدر ہاشمی رفسنجانی کی صاحبزادی فائزہ ہاشمی کہتی ہیں کہ کئی سالوں سے ہماری خارجہ پالیسی دیگر ممالک کے ساتھ بین الاقوامی قانون کے اصولوں کے مطابق پالیسی کی بجائے جارحانہ پالیسی بن چکی ہے۔